اسلام آباد (این این آئی) رہنماء پی ٹی آئی لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ موجودہ چیف جسٹس نے 190ملین پائونڈ کی تمام رقم قومی خزانے میں منتقل کروا دی ہے، رقم سے ایک دھیلا بانی پی ٹی آئی کے پاس نہیں آیا۔اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ آج میراتھن سیشن ہوا، الیکشن کمیشن بھی تشریف لایا، سائفر کیس بھی تھا، سائفر کیس میں اوپن ٹرائل ایک طرف رہا انہوں نے بند کمرہ کر دیا۔لطیف کھوسہ نے کہا کہ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے بھی ضمانت کی درخواستوں کی سماعت کی، بشری بی بی کی دو ضمانت قبل از گرفتاری کی بھی سماعت ہوئی، عدالت کو بتایا کہ بانی چیئرمین 3 سیٹوں سے امیدوار ہیں ان کی ضمانت پہلے سنی جائے تاکہ وہ الیکشن بھی لڑ سکیں اور اپنی پارٹی مہم بھی لیڈ کر سکیں۔
لطیف کھوسہ نے کہا کہ 190ملین پائونڈ کیس میں بانی چیئرمین کی ضمانت کی سماعت پہلے کروائی، ظاہر ہے نواز شریف ظل سبحانی اور ان کے فرزند ارجمند کو کوئی نہیں پکڑ سکتا، موجودہ چیف جسٹس نے 190ملین پائونڈ کی تمام رقم قومی خزانے میں منتقل کروا دی ہے، اس رقم سے ایک دھیلا بانی پی ٹی آئی کے پاس نہیں آیا۔انہوں نے کہاکہ شہزاد اکبر نے سمری بنا کر کابینہ کے سامنے رکھی تھی، کوئی جرم سرے سے ہوا ہی نہیں کہ بانی چیئرمین اور ان کی اہلیہ کو ملزم بنایا جائے، سوہاوہ میں یونیورسٹی موجود ہے، نیب کو سیاسی انجینئرنگ کے پہئے لگا کر بانی چیئرمین کو پابند سلاسل کیا گیا۔
لطیف کھوسہ نے کہا کہ توشہ خانہ کا ریکارڈ بھی منگوانے کا کہا ہے، بانی چیئرمین نے تو توشہ خانہ کی رقم 20سے بڑھا کر 50فیصد کر دی تھی۔ انہوںنے کہا کہ جسٹس اطہر من اللہ نے واضح کر دیا کہ کسی وزیراعظم کو عزت سے نہیں جانے دیاگیا، اب یہ کھیل تماشہ بند ہونا چاہئے، الیکشن ہونے چاہئیں، بانی چیئرمین عوام کے دلوں کی دھڑکن ہے، جبر، تشدد سے پی ٹی آئی کو جلا ملتی ہے۔لطیف کھوسہ نے کہا کہ ہم نے درخواست دی تھی کہ 1947سے جتنے تحائف کسی نے لئے ان کی فہرست بھی آنی چاہئے، یہ پہلا وزیراعظم ہے جس پر توشہ خانہ کا مقدمہ بنا، بانی چیئرمین پر کوئی کیس نہیں بن سکتاتھا۔