اتوار‬‮ ، 24 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

گوگل میں مزید 30 ہزار ملازمین کے سروں پر چھانٹی کی تلوار لٹکنے لگی

datetime 23  دسمبر‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک(این این آئی)گوگل کے مزید 30 ہزار سے زائد ملازمین کے سروں پر چھانٹی کی تلوار لٹک رہی ہے۔ مختلف ذرائع سے حاصل یونے والی رپورٹس سے اندازہ ہوتا ہے کہ مصنوعی ذہانت کی حامل ملازمتیں گوگل کی اندرونی ساخت کی تبدیلی کا باعث بن سکتی ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ماہرین کا کہنا تھا کہ گوگل کے مجموعی سیٹ اپ میں مصنوعی ذہانت کے بڑھتے ہوئے استعمال سے بہت سے ملازمین کو یا تو فارغ کیا جاسکتا ہے یا پھر انہیں دوسرے شعبوں میں کھپانے کی کوشش کی جاسکتی ہے۔ خیال ہے کہ زیادہ تبادلے کسٹمرز سیلز یونٹ میں ہوں گے۔ یہ شعبہ کمپنی کو اشتہار دینے والے بڑے اداروں سے روابط بہتر بنائے رکھنے کا ذمہ دار ہے۔

سیلز کے شعبے میں فی الحال 13500 افراد تعینات ہیں۔گوگل کی انتظامیہ بہت سے ملازمین کے تبادلے کرکے مصنوعی ذہانت کی حامل ملازمتوں کی گنجائش پیدا کرنا چاہتی ہے۔ مختلف شعبوں میں مصنوعی ذہانت کے استعمال کی بڑھتی ہوئی گنجائش اور ضرورت کے باعث گوگل انتظامیہ بھی شدید دبائو کی زد میں ہے۔نئی ذمہ داریاں سونپے جانے کی خبروں سے گوگل کے ملازمین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ وہ فارغ کیے جانے کے خدشے کا شکار ہیں۔ واضح رہے کہ رواں سال گوگل نے 12 ہزار ملازمین کو فارغ کیا ہے۔ مصنوعی ذہانت والی ملازمتوں کو اولیت دینے کی صورت میں مزید 30 ہزار ملازمین کو فارغ کیا جاسکتا ہے۔گوگل نے اپنے مختلف پلیٹ فارمز پر اشتہارات کی وصولی اور بکنگ کے عمل میں مصنوعی ذہانت سے بھرپور استفادہ شروع کردیا ہے۔

سال رواں کے دوران گوگل نے مصنوعی ذہانت سے کام کرنے والے کئی ٹول متعارف کرائے ہیں جن کے ذریعے نئے اشتہارات بھی تیار کیے جارہے ہیں۔ اس کے نتیجے میں آمدنی دسیوں ارب ڈالر بڑھی ہے اور منافع کمانے کی صلاحیت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ مصنوعی ذہانت والے ٹولز کے استعمال میں ملازمین کی ضرورت نہیں پڑتی۔مئی میں گوگل نے مصنوعی ذہانت کی مدد سے تیار کیے جانے والے اشتہارات کے دور کی آمد کا اعلان کیا تھا۔ مصنوعی ذہانت کی مدد سے تیار کیے جانے والے اشتہارات میں زبان فطری ہوتی ہے اور کی ورڈز کا انتخاب بھی تیز اور موزوں ہوتا ہے۔ مصنوعی ذہانت کی مدد سے اشتہارات تیار کرنے والا ٹول PMax تیزی سے مقبولیت حاصل کرنے میں کامیاب رہا ہے۔



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…