راولپنڈی (این این آئی)پاک فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ پاکستان بلاک پالیٹکس پر یقین نہیں رکھتا، پاکستان تمام دوست ممالک کے ساتھ متوازن تعلقات برقرار رکھنے پر یقین رکھتا ہے،پاکستان، امریکا کے ساتھ مضبوط روابط کو وسیع کرنے کا خواہاں ہے،کشمیر بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ تنازع ہے، کوئی بھی یک طرفہ اقدام کشمیری عوام کی خواہشات کے خلاف اس تنازع کی نوعیت کو تبدیل نہیں کر سکتا،مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی اْمنگوں اور اقوامِ متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت ہے ،غزہ میں انسانی ہمدردی اور خطے میں پائیدار امن کے لیے 2 ریاستی حل کا نفاذ ضروری ہے،پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے مثال خدمات اور قربانیاں دی ہیں، پاکستانی عوام کی بھرپورحمایت سے آخری دہشت گرد کے خاتمے تک یہ جنگ جاری رہے گی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف نے یہ بات اپنے دورہ امریکا کے دوران ممتاز امریکی تھنک ٹینکس اور میڈیا کے ساتھ خصوصی ملاقات کے دوران کہی ۔آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے ممتاز امریکی تھنک ٹینکس اور میڈیا ارکان سے خصوصی گفتگو کے دوران علاقائی سلامتی اور بین الاقوامی دہشت گردی پر پاکستان کا نقطہ نظر پیش کیا۔ملاقات کے دوران آرمی چیف نے جنوبی ایشیاء میں اسٹریٹجک استحکام کیلئے پاکستان کا نظر بھی اْجاگر کیا۔آرمی چیف نے جنرل عاصم منیر نے مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی اْمنگوں اور اقوامِ متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ کشمیر بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ تنازع ہے، کوئی بھی یک طرفہ اقدام کشمیری عوام کی خواہشات کے خلاف اس تنازع کی نوعیت کو تبدیل نہیں کر سکتا۔
آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے غزہ میں فوری جنگ بندی پر زور دیا اور کہا کہ غزہ میں انسانی ہمدردی اور خطے میں پائیدار امن کے لیے 2 ریاستی حل کا نفاذ ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان علاقائی استحکام اور عالمی امن یقینی بنانے کے لیے دہائیوں سے بین الاقوامی دہشت گردی کے خلاف نبرد آزما ہے۔پاک فوج کے سربراہ نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے مثال خدمات اور قربانیاں دی ہیں، پاکستانی عوام کی بھرپورحمایت سے آخری دہشت گرد کے خاتمے تک یہ جنگ جاری رہے گی۔
انہوںنے کہاکہ پاکستان جیو پولیٹیکل اور جیو اکنامک دونوں نقطہ نظر سے اہم ترین ممالک میں سے ہے، پاکستان وسطِ ایشیاء کے ممالک کے ساتھ مضبوط تعلقات استوار کرنے کے لیے اہم کردار ادا کرنا چاہتا ہے۔آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان طویل مدتی دو طرفہ تعلقات کے ذریعے امریکا کے ساتھ مضبوط روابط بڑھانے کا خواہاں ہے۔دورہ امریکا کے حوالے سے پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ نے بتایا ہے کہ آرمی چیف کی امریکا آمد پر پاکستان کے سفیر نے اْن کا استقبال کیا۔آئی ایس پی آر نے کہاکہ دورہ امریکا کے دوران سیاسی و عسکری قیادت کے ساتھ آرمی چیف کی بات چیت بہت مثبت رہی۔