مقبوضہ بیت المقدس(این این آئی)گذشتہ سات اکتوبر سے غزہ کی پٹی پر مسلسل اسرائیلی بمباری کی وجہ سے عام شہریوں کو جن اذیت ناک حالات کا سامنا ہے، ان کا تصور بھی مشکل ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مغربی کنارے کے شہر نابلس کے ماہر امراض نسواں ڈاکٹر سلیمان ابو عیدہ نے میڈیا کو بتایا کہ ایک فون کال نے انہیں حیران کردیا۔
غزہ کی پٹی میں واقع جبالیہ کے علاقے سے انہیں ایک فون آیا۔ فون کرنے والے شخص نے کہا کہ بے گھر ہونے والے لوگوں میں ایک خاتون خاتون کے بچے کی پیدائش کا وقت ہے اور اسے مدد کی ضرورت ہے۔فون کرنے والے شخص نے خود کو جبالیہ کے ایک صحافی کے طور پر متعارف کرایا۔ اس نے کہا کہ ہمیں اندازہ نہیں کہ اس موقعے پر ہم کیا کریں؟۔ خاتون بچے کو جنم لینے کے مرحلے میں تھی مگر اس کا ہسپتال پہنچنا ممکن نہیں تھا اور انہیں ایسا کوئی ڈاکٹر بھی میسر نہیں تھا کیونکہ شمالی غزہ کے تمام ہسپتال اسرائیلی بمباری کی وجہ سے تباہ ہوچکے ہیں یا غیر فعال ہیں۔ڈاکٹر ابو عیدہ نے تصدیق کی کہ وہ ہر وقت فون کرنیوالوں کی کال کا جوابدیتے ہیں۔
غزہ سے فون کرنے والے شخص نے بھی مدد کی درخواست کی۔انہوں نے کہا کہ کال کرنے والے نے مجھے بتایا کہ وہ غزہ کی پٹی سے ہے۔ میں نے اسے فون پر ہدایات دینا شروع کیں اور اسے بتایا کہ نال کو کیسے باندھنا ہے اور پھر اسے کاٹنا ہے۔ نال کو کیسے نکالنا ہے، نوزائیدہ کو کیسے سنھبالنا ہے۔ اسے اس کی ماں کی گود میں رکھنے کی ہدایت کی تاکہ وہ اسے دودھ پلائے۔ انہوں نے فون پر خاتون کے بہتے خون کو روکنے کے لیے طریقہ کار بتایا۔