کراچی(نیوز ڈیسک)نیب سندھ کی تحقیقات کے نتیجے میں سندھ حکومت نے کلفٹن اور ملیر کی بیش قیمت 370 ایکڑ زمین منسوخ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے منسوخ کی گئی زمین با اثر افراد کو کم قیمت میں کلیم کے طور پر دی گئی تھی، زمین کی اصل مالیت اربوں روپے کی ہے تاہم اسے کوڑیوں کے دام دیا گیا۔ذرائع کے مطابق کلفٹن کی بیش قیمت 300ایکٹر سی شور زمین 13 اگست 2014 کو با اثر افراد کو کے ایم سی نے الاٹ کی، نیب کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ زمین کلیم میں با اثر افراد کوشیٹ نمبر سی ایف 4 سے ملی بھگت کر کے الاٹ کی گئی۔زمین کی مالیت زیادہ تھی تاہم اسے نہایت کم نرخوں پر تھرڈ پارٹی کو ترقیاتی کاموں کے بیچی گئی جوقواعد کے برخلاف ہے، سندھ حکومت نے بالاآخر اپنی جانب سے نوازی گئی زمین گزشتہ روز اپنے ایک آرڈر کے ذریعے منسوخ کردی اور اس نوٹیفکیشن کی کاپیاں تمام متعلقہ محکموں کو بھجوادی گئی ہیں، 70 ایکڑ زمین ملیر کی منسوخ کی گئی ہے۔ذرائع بتاتے ہیں کہ گوٹھوں کے نام پر یہ زمین الاٹ کی گئی تھی جس میں قواعد کو یکسر نظر انداز کردیا گیا تھا، 70گوٹھوں کے نام پر 99سالہ لیز کرنے کا یہ نوٹی فیکیشن 21نومبر 2008 کو جاری کیا گیا تھا جسے تحقیقات کے بعد گھپلے سامنے آنے پر گزشتہ روز منسوخ کردیا گیا۔ذرائع بتاتے ہیں کہ 370 ایکڑ زمین منسوخ کیے جانے سے حکومت سندھ کو اربوں روپے کا فائدہ ہوا ہے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں