بدھ‬‮ ، 06 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

کمرشل بینکوں کے ذخائر کا 92فیصد حکومت نے قرض لے لیا

datetime 18  دسمبر‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)نومبر میں کمرشل بینکوں کی جانب سے حکومت کو قرضے فراہم کرنے کی شرح 92 فیصد کے ساتھ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے، جس کے بعد نجی اداروں کیلیے بینکوں سے قرض حاصل کرنے میں کوئی دلچسپی باقی نہیں رہی۔بینکوں کے ذخائر سے متعلق اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق کمرشل بینکوں نے نومبر میں اپنے موجودہ26.79 ہزار ارب روپے کے مجموعی ذخائر میں سے حکومت کو 24.58 ہزار ارب روپے بطور قرض فراہم کیے ہیں، یہ قرضہ جات ڈیبٹ سیکیورٹیز جیسا کہ ٹی بلز اور پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز کی صورت میں دیے گئے ہیں۔

گزشتہ ایک سال کے دوران ڈیبٹ سیکیورٹیز میں بینکوں کی سرمایہ کاری کی شرح بڑھ کر 33 فیصد اضافے سے 18.48 ہزار ارب روپے سے بڑھ کر 24.58 ہزار ارب روپے ہوگئی ہے، اسی طرح بینکوں کا انویسٹمنٹ ٹو ڈپوزٹ ریشو(آئی ڈی آر )10.44 پرسنٹیج پوائنٹ اضافے سے 81.3 فیصد سے بڑھ کر 91.7 فیصد ہوگیا ہے۔اس ضمن میں ریسرچ ہیڈ عارف حبیب لمیٹڈ طاہر عباس نے کہا کہ بلند شرح سود نے سرمایہ کاروں کو کاروبار کیلیے بینکوں سے قرضے حاصل کرنے سے روک دیا ہے، جس کی وجہ سے بینکوں کا سارا بہائو حکومت کی طرف ہے، حکومت کو سب سے زیادہ قرضہ ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن کی ادائیگیوں کی وجہ سے لینا پڑ رہا ہے۔

انھوں نے کہا کہ سرمایہ کاروں کی جانب سے قرضوں کے حصول کے امکانات اگلے سال پیدا ہوں گے، کیوں کہ اسٹیٹ بینک نے دسمبر 2024 تک شرح سود کو کم کرکے 15 فیصد تک لانے کا امکان ظاہر کررکھا ہے، اسٹیٹ بینک کے مطابق گزشتہ ایک سال کے دوران بینکوں کے ذخائر میں 18 فیصد اضافہ ہوا ہے، لیکن یہ رقوم قرضوں کی نذر ہونے کی وجہ سے معاشی سرگرمیوں پر کوئی مثبت اثر نہیں ڈال سکی ہیں۔طاہر عباس نے مزید کہا کہ بلند شرح سود کی وجہ سے لوگوں نے اپنی رقوم بینکوں میں رکھنے کو ترجیح دی ہے اور اس طرح نقدی کی سرکولیشن میں کمی ہوئی ہے، جو معیشت کو دستاویزی بنانے کیلیے مددگار ہے، انھوں نے کہا کہ بینکوں کے ذخائر میں سب سے زیادہ اضافہ ترسیلات زر سے ہوا ہے۔انھوں نے کہا کہ مختصر مدت تک یہ رجحان برقرار رہے گا، انھوں نے امید ظاہر کی کہ بیرونی فنانسنگ بڑھنے سے حکومت کا ڈومیسٹک قرضوں پر انحصار کم ہوجائے گا۔



کالم



دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام


شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…

وہ دس دن

وہ ایک تبدیل شدہ انسان تھا‘ میں اس سے پندرہ سال…