پشاور (این این آئی)سانحہ آرمی پبلک اسکول پشاور کو 9 سال بیت گئے،آرمی پبلک اسکول پشاور میں 9 سال قبل شدت پسندوں نے معصوم بچوں کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 147 افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوئے تھے۔تفصیلات کے مطابق 16 دسمبر 2014 کو ملک کی تاریخ کا دردناک واقعہ پیش آیا، فورسز کی وردیاں پہنے علم دشمن 6 دہشتگرد آرمی پبلک اسکول میں داخل ہوئے اور طلبا پر اندھا دھند فائرنگ کر دی جس سے معصوم طلبا اور بے گناہ اساتذہ خون میں لت پت ہو گئے۔
حملے کے فوری بعد سکیورٹی فورسز نے اسکول کا گھیراؤ کیا اور کالعدم ٹی ٹی پی کے 6 خودکش حملہ آوروں کو طویل آپریشن کے بعد ہلاک کر ڈالا۔درندہ صفت دہشتگردوں کے حملے میں 122 معصوم طلبا سمیت 147 افراد شہید ہوئے تھے، شہداء میں اسکول پرنسپل طاہرہ قاضی اور اسکول ٹیچر صوفیہ حجاب بھی شامل تھیں۔
دہشتگردوں سے مقابلے میں 2 افسروں سمیت 9 سکیورٹی اہلکار زخمی ہوئے، اس کے علاوہ آرمی پبلک اسکول حملے میں ملوث 6 دہشتگردوں کو سکیورٹی فورسز نے گرفتار کیا جنہیں ملٹری کورٹس نے موت کی سزائیں سنائیں۔ سانحہ آرمی پبلک اسکول نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں نئی روح پھونکی اور یوں نیشنل ایکشن پلان تشکیل دیا گیا اور قبائلی علاقوں سے دہشتگردی کا خاتمہ بھی ہوا۔ سانحہ آرمی پبلک اسکول کے نتیجے میں جہاں ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ ممکن ہوا وہیں علم دشمن عناصر کے ناپاک ارادے بھی خاک میں مل گئے۔