جمعرات‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

شوہر نے بیوی کے قاتل پولیس اہلکاروں کو معاف کردیا

datetime 13  دسمبر‬‮  2023 |

کراچی(این این آئی)نیو کراچی میں پولیس اورڈاکوئوں کے درمیان گولیوں کی زد میں آکرجاں بحق ہونے والی2 بچوں کی ماں کو آہوں اورسسکیوں میں سپردخاک کردیا گیا۔پولیس نے خاتون کے جاں بحق ہونے کا مقدمہ قتل با السبب کی دفعہ کے تحت پولیس اہلکاروں کے خلاف درج کرلیا۔مقتولہ کے شوہرنے واقعے میں ملوث پولیس اہلکاروں کومعاف کردیا۔پولیس اورڈاکوئوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں گولیوں کے زد میں آکر23 سالہ خاتون حمیدہ زوجہ محمد رفیق جاں بحق ہوگئی تھی۔بلال کالونی پولیس نے واقعے کامقدمہ مقتولہ خاتون کے شوہرمحمد رفیق کی مدعیت میں پولیس اہلکاروں کیخلاف درج کرلیا۔

محمد رفیق اپنی بیوی حمیدہ کے ہمراہ بچوں کو ڈاکٹر کے پاس سے دوا دلاکر واپس آرہا تھاجب وہ نیوکراچی سیکٹر فائیو ڈی پہنچا توفائرنگ کی آواز سنائی دی اچانک موٹرسائیکل سوار دو افراد بڑی تیزی سے قریب سے گزرے ان کے پیچھے پولیس لگی ہوئی تھی ان کے گزرنے کے بعد جیسے ہی رفیق نے موٹر سائیکل چلانے کی کوشش کی تو اس کی بیوی زمین پرگرگئی۔اس نے فوری موٹر سائیکل سے اترکربیوی کودیکھا تواس کے خون بہہ رہا تھا۔ وہ فوراً اپنی بیوی کورکشے میں گودھرا اسپتال لے کرپہنچا جہاں بیوی اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑگئی۔مقتولہ خاتون کے شوہر محمد رفیق نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایاکہ موٹرسائیکل سوار سامنے سے گزرے،ان کے پیچھے آنے والے پولیس اہلکاروں نے فائرنگ کی جس سے گولی میری بیوی کولگی ،ڈاکوئوں کی جانب سے کوئی گولی نہیں چلائی گئی، پولیس اہلکاروں نے فائرنگ کی توڈاکوآگے جا کر گرگئے جن میں سے ایک ڈکیت کو پولیس نے پکڑ لیا۔

مقتولہ خاتون کے شوہر نے کہاکہ پولیس کی جانب سے تعاون کیا گیا اور ایس ایچ او کا کہنا تھا کہ اگرآپ نے ایف آئی آر کٹوانی ہے تو کٹوا سکتے ہیں ،ملزمان آپ کے سامنے کھڑے ہیں، پولیس نے فائرنگ کرنے والے اہلکاروں کو لاک اپ کردیا تھا۔انھوں نے کہا کہ فائرنگ کرنے والے پولیس اہلکار بھی کسی کے بچے ہیں ، ان کے اہلخانہ نے ہم سے معافی مانگی ہے، پولیس اہلکاروں کے بھی چھوٹے چھوٹے بچے ہیں ۔ وہ پولیس اہلکاروں کو معاف کرتے ہیں لیکن ساتھ ہی حکومت اور اعلی پولیس افسران سے مطالبہ کرتے ہیں اناڑی پولیس اہلکار بھرتی نہ کیے جائیں ،رشوت دیکر نوکریاں حاصل کرنے والوں کے خلاف ایکشن لیا جائے، پڑھے لکھے اورتربیت یافتہ نوجوان کو محکمہ پولیس میں بھرتی کیا جائے تاکہ آئندہ ایسا کوئی واقعہ پیش نہ آئے۔خاتون کی والدہ جوان بیٹی کی ہلاکت پرشدت غم سے نڈھال ہیں۔

والدہ کا کہنا ہے کہ انھوں نے اپنا معاملہ اللہ پر چھوڑ دیا ، پولیس اہلکاروں کو مجرموں کومارنا چاہئے تھا بے گناہ بیٹی کوکیوں مارا؟۔والدہ نے کہا کہ پولیس اہلکاروں نے اندھا دھند فائرنگ کی، گولی بیٹی کو جا لگی ، مقتولہ بیٹی کے دو چھوٹے چھوٹے بچے ہیں میری بچی بے گناہ تھی، بچے کو ڈاکٹر کو دیکھا کر واپس گھر جا رہی تھی۔انہوں نے کہاکہ پولیس نے بلاوجہ فائرنگ کی،پولیس اہلکاروں نے معافی تلافی کی ہم نے اللہ پر چھوڑ دیا کتنی مائیں اللہ پر چھوڑیں گی جس کے جگر کا ٹکڑا جا رہا ہیوہ ہی جانتا ہے،اللہ انصاف کرنے والا ہے مقتولہ بیٹی سب سے بڑی تھی پانچ سال قبل شادی ہوئی ہے، پولیس اہلکاروں کو مجرموں کومارنا چاہئے تھا بے گناہ کو کیوں مارا ، اللہ اپنا رحم کرے۔



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…