اسلام آباد (آن لائن) انٹیلی جنس اداروں کی جانب سے خطرے کے الرٹ کے باوجود وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے 32 فیصد سکولز معقول چار دیواری اور سیکورٹی اقدامات کے بغیر کام کر رہے ہیں ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق محکمہ تعلیم کے اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ 32 فیصد سکولوں کی چار دیواری ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے اور 26 فیصد کو تعمیر نو کی ضرورت ہے ۔ دارالحکومت اسلام آباد کی 43 فیصد دیواریں مرمت چاہتی ہیں جبکہ صرف 25 فیصد سکولوں کی تعمیری حالت تسلی بخش قرار دی جا سکتی ہے ۔ 70 فیصد اداروں کی دیواریں 6 فٹ یا اس سے کم ہے اور یہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی سفارش کے مطابق نہیں ہے جنہوں نے 8 فٹ خاردار دیواروں کی ہدیات کی ہے ۔ رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ وفاقی نظامت تعلیمات کے تحت اسلام آباد کے علاقے میں 422 سکولز اور کالجز کام کر رہے ہیں ان میں سے 31 ماڈل اور فیڈرل کالجز اور 391 سکولز ہیں ۔ اسلام آباد کالج ایف ٹین فار بوائز کے ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ تعمیراتی کام کے لئے کئی دفعہ ایف ڈی ای کو لکھ چکے ہیں ۔تاہم ایف ڈی ای کے حکام فنڈز کی عدم دستیابی کو الزام دیتے ہیں ۔ دریں اثناء ایف ڈی ای کی ڈائریکٹر جنرل شہناز ریاض کا کہنا ہے کہ کیڈ ( CADD) نے فنڈز کے اختصاص کے لئے کالجز کا چناﺅ کیا تھا ۔