جمعرات‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

آئی ایس آئی کو بشری بی بی اور لطیف کھوسہ کی آڈیو لیک کرنیوالے کا پتہ لگانے کا حکم

datetime 8  دسمبر‬‮  2023 |

اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد ہائی کورٹ نے بشری بی بی اور لطیف کھوسہ کی مبینہ آڈیو کو سوشل میڈیا پر لیک کرنے والے کی شناخت کے لیے آئی ایس آئی کو تحقیقات کا حکم دیدیا۔بشریٰ بی بی اور لطیف کھوسہ کی مبینہ آڈیو لیکس کے خلاف درخواست پر تحریری حکم نامہ جاری کر دیا گیا۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس بابر ستار نے 5 صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ تمام دستیاب ٹیکنالوجیز بروئے کار لا کر پتہ لگایا جائے کہ آڈیو سب سے پہلے کس نے لیک کی۔

عدالت نے آئندہ سماعت پر ڈی جی لا پیمرا اور ڈی جی لا پی ٹی اے کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم بھی دیا ہے۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریری حکم نامے میں کہا کہ ڈی جی پیمرا میڈیا کے کوڈ آف کنڈکٹ کے ساتھ عدالت میں پیش ہوں، عدالت کو بتایا جائے کہ کیا اس طرح کی آڈیوز قومی میڈیا پر نشر کی جا سکتی ہیں؟تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ ڈی جی آئی ایس آئی، ایف آئی اے اور پی ٹی اے 10 دن میں اپنی رپورٹس دیں، پی ٹی اے اس اکانٹ کو ٹریس کرے جہاں سب سے پہلے آڈیو ریلیز ہوئی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ درخواست اور عدالتی حکم نامہ ڈی جی آئی ایس آئی، پی ٹی اے، ایف آئی اے اور پیمرا کو بھجوایا جائے، آڈیو لیکس کیس کے زیرِ سماعت ہونے کے دوران ایک اور آڈیو لیک ہو جانا پریشان کن امر ہے، آڈیو لیکس کے عمل سے یہ تاثر ملتا ہے کہ شاید ریاست کے پاس لیکس روکنے کی صلاحیت نہیں۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ یہ بھی تاثر ملتا ہے کہ ریاست شہریوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ میں ناکام ہو رہی ہے، سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے کہ شہریوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہو گی تو اس کے نتائج بھی بھگتنا ہوں گے۔آڈیو لیکس کیس کی مزید سماعت 20 دسمبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہو گی۔



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…