کراچی(این این آئی) آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے، معاشی شعبوں میں اصلاحات کے باعث دیگر عالمی مالیاتی اداروں اور دوست ممالک کی سرمایہ کاری دلچسپی سے بدھ کو بھی ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا جس سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ 4 ہفتوں کی کم ترین سطح پر آگئی۔کاروباری ہفتے کے تیسرے یعنی بدھ کے روز زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں بیرونی سرمایہ کاری آنے اور آئی ایم ایف سے معاہدے سمیت دیگر ممالک سے ڈالر کی متوقع آمد کی وجہ سے ڈالر کی قیمت میں کمی ریکارڈ کی گئی۔
ڈالر کی قدر 16 نومبر سے ڈالر مرحلہ وار بنیادوں پر تنزلی سے دوچار ہے،غیرضروری طور پر طلب میں کمی اور رسد بہتر ہونے کے باعث ذرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر یومیہ بنیادوں پر تنزلی سے دوچار ہے۔کاروباری دورانیے کے دوران انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر ایک موقع پر 38پیسے کی کمی سے 284روپے سے بھی نیچے آگئی تھی، تاہم کاروبار کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 23پیسے کی کمی سے 284روپے 14پیسے پر بند ہوئی۔اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 25پیسے کی کمی سے 285 روپے پر بند ہوئی۔واضح رہے کہ پاکستان میں دوست ممالک کی جانب سے شعبہ جاتی بنیادوں پر سرمایہ کاری کے معاہدوں سے نئے انفلوز آنے کی توقعات، کرنسی اسمگلنگ اور حوالہ ہنڈی آپریٹرز کی سرگرمیاں منجمد ہونے اور سخت انتظامی اقدامات سے زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی سپلائی بہتر ہورہی ہے جو پاکستانی روپے کو تگڑا کرنے میں معاون ہے۔