کراچی(این این آئی) غیرضروری ڈیمانڈ گھٹنے اور سپلائی میں بہتری کے باعث پیر کو بھی زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر ریورس گیئر میں رہا جس سے ڈالر کے اوپن ریٹ 286روپے سے بھی نیچے آگئے۔کاروباری دورانیے کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 44پیسے کی کمی سے 284روپے 52پیسے پر بند ہوئی جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 50پیسے کی کمی سے 285روپے 50پیسے پر بند ہوئی۔ترسیلات زر، برآمدات میں اضافے اور انتظامی اقدامات کی بدولت ڈالر کی اسمگلنگ اور سٹے بازوں کی سرگرمیاں منجمد ہونے سے ڈالر بیک فٹ پر آگیا ہے۔مارکیٹ ذرائع نے بتایا کہ وہ ایکسپورٹرز جنہوں نے ڈالر کی قدر میں اضافے کی توقعات پر اپنی برآمدی آمدنی بھنانا روک دی تھی انہوں نے ہولڈ شدہ ڈالرز دوبارہ بھنانا شروع کردیے ہیں۔
اسی طرح فارورڈ پر ڈالر کی خریداری کرنے والے امپورٹرز نے بھی ڈالر کی خریداری سرگرمیاں روک دی ہیں، ان عوامل کے سبب زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی غیر ضروری ڈیمانڈ ختم ہوگئی ہے اور مارکیٹ میں سپلائی بڑھنے سے ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا ہونے لگا ہے۔سعودی عرب کی 5دسمبر کو میچور ہونے والے پاکستان کے لیے 3ارب ڈالر کے ڈپازٹ میں ایک سال کی توسیع، متحدہ عرب امارات کے بعد کویت کی پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کے 10معاہدے طے پانے جیسے عوامل بھی ڈالر کی بتدریج تنزلی کا باعث بن گئے ہیں۔