اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر خزانہ ریونیو اقتصادی امور شماریات نجکاری سینیٹر اسحاق ڈار دبئی، برطانیہ، امریکہ کے دورے کے بعد آج وطن واپس پہنچیں گے۔ اس دورے کے دوران انہوں نے 50 کروڑ ڈالر یورو بونڈز 8.25 فیصد پر عالمی سرمایہ کاری کو پیش کئے آج وطن واپسی پر وہ متعدد اجلاسوں کی صدارت کریں گے ایک اجلاس ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح جو صدارتی آرڈیننس کے تحت 30 ستمبر تک 0.6 سے کم کر 0.3 فیصد کی گئی تھی اسے یکم اکتوبر 2015 سے 0.6 فیصد نان فائیلز کے بنک انسٹرومنٹس پر لاگو کرنے کے حوالے سے منعقد کریں گے جنگ رپورٹر حنیف خالد کے مطابق کاروباری حلقوں کی طرف سے یہ تجویز آئی ہے کہ سالانہ انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ 30 ستمبر سے بڑھا کر 15 یا 31 اکتوبر کر دی جائے کیونکہ ستمبر کے آخری عشرے میں حج اور عید الضحیٰ کی وجہ سے ایسے نان فائیلر گوشوارے جمع نہیں کراسکے جو گوشوارے فائیل کر سکتے ہیں ذرائع کا کہنا ہے کہ چونکہ یہ تجویز بلا جواز نہیں ہے اسلئے وفاقی وزیر خزانہ ریونیو اقتصادی امور نجکاری شماریات سنیٹر اسحاق ڈار وزارت خزانہ اور ایف بی آر کے اپنے رفقا سے صلاح مشورے کی روشنی میں سالانہ انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ میں توسیع یا عدم توسیع کا فیصلہ 24 گھنٹوں کے اندر کر دیں گے اس صورت میں سالانہ انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ 30 ستمبر سے بڑھ کر پندرہ اکتوبر یا 31 اکتوبر 2015 ہوسکتی ہے اسکا فائدہ یہ ہوگا کہ بزنس کمیونٹی کے ساتھ ود ہولڈنگ ٹیکس کا تنازعہ مزید بات چیت کے ذریعے مفاہمت سے طے پاجائے گا اکانومی ڈاکومینٹیشن کرنے اور ٹیکس نیٹ وسیع کرنے کے مقاصد بھی ایف بی آر اور حکومت حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائے گا۔