ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

سوشل میڈیا پر تصویر وائرل ہونے پر لڑکی قتل

datetime 27  ‬‮نومبر‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(این این آئی)خیبر پختونخوا کے ضلع کولئی پالس میں لڑکی کو سوشل میڈیا پر تصویر وائرل ہونے پر قتل کر دیا گیا۔اس حوالے سے پولیس نے بتایاکہ لڑکی کو خاندان کے افراد کی مشاورت پر قتل کیا گیا،کچھ روز قبل مقتولہ اور ایک دوسری لڑکی کی 2لڑکوں کے ساتھ تصاویر وائرل ہوئی تھیں۔ڈی ایس پی مسعود خان نے بتایاکہ لڑکی کے قتل کی ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے، واقع میں معاونت اور سہولت کاروں کو بھی قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ دوسری لڑکی کو جان بچانے کیلئے مقامی عدالت میں پیش کیا گیا،لڑکی نے عدالت میں بیان دیا کہ اس کی جان کو گھر والوں سے کوئی خطرہ نہیں،لڑکی کے عدالت میں دئیے گئے بیان کے بعد اس کو گھر والوں کے حوالے کر دیا گیا، دونوں لڑکے اب تک روپوش ہیں۔اس حوالے سے خیبر پختونخوا کے نگراں وزیر اعلیٰ ارشد حسین شاہ نے ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ سے رابطہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقع کی انکوائری کر کے فوری رپورٹ پیش کی جائے۔

نگراں وزیر اعلیٰ نے آئی جی کو واقعے میں ملوث تمام افراد کی فوری گرفتاری کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ کسی کو بھی قانون اپنے ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ارشد حسین شاہ نے کہاکہ قانون اور انصاف کی بالادستی کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔واضح رہے کہ2012 میں ویڈیو وائرل ہونے پر جرگے کے حکم پر 5خواتین اور 4لڑکوں کو قتل کیا گیا تھا، ملزمان کو اس سال بری کر دیا گیا تھا

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…