جکارتہ(این این آئی)انڈونیشیا میں صدر کے بیٹے کے حق میں فیصلہ دینے پر جوڈیشل پینل نے چیف جسٹس کو برطرف کردیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق انڈونیشیا کے چیف جسٹس نے گزشتہ ماہ صدر جوکو ویدودو کے بیٹے کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے انہیں نائب صدر کے لیے الیکشن لڑنے کی اجازت دی تھی جس پر جوڈیشل پینل نے چیف جسٹس کو مفادات کے ٹکرا کا مرتکب قرار دیا اور ان کو برطرف کردیا۔انڈونیشیا کے چیف جسٹس انور عثمان صدر جوکو ویدودو کے عزیز ہیں جنہیں عدالتی پینل نے کورٹ قوانین کی بنیادی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیا گیا ہے۔
عدالتی پینل نے کہا کہ چیف جسٹس، صدر اور نائب صدر کے امیدواروں کی عمر کی حد سے متعلق عدالتی فیصلے میں خود کو اثرانداز ہونے سے بچانے میں ناکام رہے۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے اپنے فیصلے میں صدر کے بیٹے کو نائب صدر کا انتخاب لڑنے کا اہل قرار دیا تھا۔عدالتی فیصلے پر جوڈیشل پینل نے کہا کہ ثابت ہوا کہ چیف جسٹس نے ججز ایتھیکل کوڈ کی خلاف ورزی کی اور انہوں نے بنیادی طور پر خود کو غیر جانبداری کے اصولوں پر نہیں رکھا۔عدالتی پینل کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس انور ابراہیم کو ان کے عہدے سے ہٹادیا گیا ہے تاہم وہ 9 ججز کے ساتھ برقرار رہ سکتے ہیں لیکن وہ مفادات کے ٹکرا کے باعث الیکشن کے کسی کیس کا حصہ نہیں ہوں گے۔