لاہور( این این آئی)نگران پنجاب حکومت نے آئندہ چار ماہ کے لئے 2076ارب روپے کے بجٹ کی منظوری دیدی ، ترقیاتی اخراجات کے لئے351ارب روپے، ہیلتھ کے لئے208، ایجوکیشن کے لئے222ارب روپے مختص کئے گئے ہیں، زراعت کے ترجیحی منصوبوں کے لئے 10ارب روپے، آئی ٹی کیلئے 2ارب،وفاقی قرضوں کی ادائیگی کیلئے80ارب اور سڑکوں ،عمارتوں کی تعمیر و مرمت کے لئے10ارب روپے کی منظوری دی گئی ہے ۔ صوبائی وزیر اطلاعات عامر میر نے پنجاب کابینہ کے اجلاس کے بعد ڈی جی پی آر میں صوبائی وزراء ڈاکٹر جاوید اکرم،ڈاکٹر جمال ناصر ،بلال افضل اور سیکرٹری خزانہ مجاہد شیر دل کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دی ۔
انہوںنے بتایا کہ صوبے کی تاریخ میں پہلی دفعہ گندم خریداری کیلئے لئے گئے قرض کی مد میں 83ارب روپے کی ادائیگی کی گئی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکی کے لئے پاکستان چھوڑنے کی آخری تاریخ 31اکتوبر ہے اور یکم نومبر سے ان کے خلاف کریک ڈائون شروع کردیا جائے گا، کریک ڈائون اور انہیں ملک بدر کرنے کیلئے 40کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ چیف الیکشن کمشنر کی وزیر اعلیٰ پنجاب اور کابینہ کے اراکین سے ملاقاتیں ہوئی ہیں ،صوبائی الیکشن کمشنرز بھی ان ملاقاتوں میں شریک تھے ۔ الیکشن کی تیاریوں کے حوالے سے یہ اتفاق کیا گیا کہ الیکشن مقررہ وقت پر ہوں گے،الیکشن کمیشن اور حکومت پنجاب نے منصفانہ اورغیر جانبدارانہ انتخابات کرانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے ۔
پنجاب میں 50ہزار سے زائد پولنگ اسٹیشنز بنائے جائیں گے جن میں سے 7ہزار کو حساس قرار دیا گیا ہے جہاں پر اضافی سکیورٹی تعینات ہو گی،50ہزار پولنگ اسٹیشننزپر 2 لاکھ 60ہزار ہزار پولیس اہلکار تعینات ہوں گے جبکہ آرمی اور رینجرز کے بھی ایک لاکھ 45ہزار افسران اور جوان اپنے فرائض سر انجا م دیں گے۔ انہوںنے کہا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے عملے کی کمی بارے کہا گیا ہے جس پر نگران وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر چیف سیکرٹری فوری طو رپر ڈپٹی کمشنر ز کو ہدایات د ے رہے ہیں کہ جن بھی ڈویژن میں سٹاف کی کمی ہے وہ اس کے انتظامات کر کے دیں گے اور اس کے بعد ان کی ٹریننگ شروع ہو جائے گی ۔ حکومت پنجاب اور الیکشن کمیشن نے کوارڈی نیشن کے لئے فوکل پرسن کی تعیناتی کا بھی کیا ہے ۔
غیر ملکی الیکشن آبزرور کی سکیورٹی کے لئے بھی خصوصی اقدامات کئے جائیں گے ۔انہوں نے بتایا کہ پنجاب میں قومی اسمبلی کے 141اور 297صوبائی حلقے ہوں گے۔وزیرا علیٰ پنجاب نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کو بتایا ہے کہ الیکشن کے انعقاد کے لئے تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں اور ان کی ہدایات کی روشنی میں میں تمام تر اقدامات کئے جائیں گے۔ انہوںنے کہا کہ کابینہ کے اراکین سے ملاقات کے دوران صوبائی الیکشن کمشنر ز بھی موجود تھے ،انہوںنے پنجاب کی نگران حکومت کی اب تک کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ جو نگران حکومت کی جانب سے عوامی فلاح و بہبود کے لئے ترقیاتی کام کئے جارہے ہیں وہ ان کے حوالے سے مطمئن ہیں ، انہوںنے کہا ہے کہ پنجاب کی نگران حکومت کی کارکردگی اتنی اچھی ہے کہ باقی تین صوبائی حکومتیں بھی اس کی پیروی کی کوشش کر رہی ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے الیکشن کمیشن کی جانب سے ملنے والے تعاون پر ان کا شکریہ اداکیا اور انہیں یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ پنجاب میں صاف اور شفاف انتخابات کے لئے ہر ممکن اقدامات کریں گے۔ انہوںنے کہا کہ آج کی ملاقاتوں اور میٹنگز میں الیکشن کمیشن نے ابھی تک الیکشن کی حتمی تاریخ نہیں دی تاہم انتخابات جنوری کے اندر ہونے کا امکان ہے ، حتمی تاریخ کے حوالے سے الیکشن کمیشن پورے ملک کے لئے اعلان کرے گا ۔
انہوںنے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کے حوالے سے کہا کہ گزشتہ چار سال میں یہ معاملات صرف کاغذوں کی حد تک تھے اور کسی قسم کا عملی طور پر کوئی کام نہیں ہوا ، ابھی تک الیکٹرانک مشین کا تجربہ نہیں ہوا اور مجھے آئندہ الیکشن میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کا کوئی سلسلہ نظر نہیں آتا ۔ انہوںنے کہا کہ جب بھی الیکشن آتے ہیں کوئی نہ کوئی سیاسی جماعت الزامات لگاتی ہے ، الیکشن کمشنر پر بھی الزامات لگتے ہیں، پہلے پی ٹی آئی الزامات لگا رہی تھی ، پھر دوسری جماعتوں نے بھی بات کی ، لیول پلینگ فیلڈ تمام جماعتوںکے لئے ہوگا،الزامات لگتے رہتے ہیں ، انٹر نیشنل آبزرور زموجود ہوں گے اگر کوئی خرابی ہو گی تو سامنے آ جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی سکیننگ اورمیپنگ ہوئی ہے ، ان کے لئے 36ڈویژنز میںکیمپس بنائے جارہے ہیں انہیں پہلے مرحلے میں ان کیمپس تک محدود کیا جائے گا اور اس کے بعد انہیں واپس بھجوایا جائے گا ۔
انہوں نے کہا کہ نگران حکومتیں وہ کام کر گئی ہیں جو کوئی سیاسی حکومت نہیں کر سکتی ، غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی واپسی مشکل فیصلہ ہے اور پہلی مرتبہ اس بارے میں سوچا گیا ہے جو قومی مفاد میں ہے ،پاکستان کے وسائل ہیں لیکن یہاں پر گندم ،آٹا ،چینی اورچاول کی قلت ہوتی ہے ، افغانیوں کو یہا ں آئے بیس بیس ، تیس تیس سال ہو گئے ہیں،افغان ٹرانزٹ کی آڑ میں اسمگلنگ ہوتی ہے اور یہاں قلت پیدا ہوتی ہے ، وہی چیزیں وہاں سستی فروخت ہو رہی ہوتی ہیں۔دہشتگردی کے بھی مسائل ہیں، یہ یقینا مشکل فیصلہ تھا اور اس پر عملدرآمد میں مشکلات آئیں گی ۔یہ طے ہو چکا ہے کہ یکم نومبر کے بعد انہیں کیمپس میں رکھا جائے گا اور وہاں سے واپس بھجوایا جائے گا۔سیکرٹری فنانس مجاہد شیر دل نے کہا کہ ڈویلپمنٹ بجٹ کی مد میں351ارب روپے مختص کئے گئے ہیں، 33ارب فارن فنڈڈ پراجیکٹ ہیں جبکہ 317ارب جاری ترقیاتی سکیموں کے لئے ہیں، چار ماہ کے بجٹ میں کوئی نئی کوئی سکیم نہیں ہے ، صوبے میں کوئی جنرل سبسڈی نہیں ہے اگر ہے تو ٹارگٹڈ سبسڈی چل رہی ہے ۔
وزیر ماحولیات بلال افضل نے کہا کہ سموگ کے حوالے سے صورتحال خطرناک ہے ،بھارت کے شہر امرتسر میں فصلوں کی باقیات جلائی جارہی ہیں جس سے نہ صرف ان کے اپنے شہر بلکہ لاہور بھی متاثر ہو رہا ہے ، ہم اس حوالے سے وفاقی حکومت کو لکھیں تاکہ سفارتی سطح پر بھارت سے اس معاملے کو اٹھایا جائے ۔انہوںنے کہا کہ اس بدھ کی چھٹی نہیں ہو گی اور پیر کے روز جائزہ لے کر فیصلہ کیا جائے گا۔صوبائی وزیر پرائمری ہیلتھ ڈاکٹر ناصر جمال نے کہا کہ پیٹرول پمپوں کا بھی معائنہ کر رہے ہیں، وہاں جو پیٹرول استعمال ہوتا ہے اس سے بھی اسموگ بہت زیادہ ہو رہی ہے ،پنجاب حکومت ماسک کے استعمال کے حوالے سے دوبارہ مہم چلانے جارہی ہے ۔ ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا کہ ہیلتھ کے لئے208ارب روپے کا بجٹ رکھا گیا ہے ، ہم بڑے اور چھوٹے 100کی ریویمپنگ کر رہے ہیں جسے اپنے دور میں مکمل کر کے جائیں گے ۔ پنجاب میں کینسر ہسپتال بھی بنانے جارہے ہیں جو بہت جلد مکمل ہوگا ۔