اسلام آباد(نیوز ڈیسک) تحریک انصاف کی 4 اکتوبر کی ریلی کا الیکشن کمیشن کے ارکان پر اثرانداز ہونے کا امکان نہیں ہے۔ الیکشن کمیشن کے چاروں ارکان جوکہ ہائیکورٹس کے سابق ججز ہیں، وفاقی دارالحکومت میں تحریک انصاف کی ریلی کا ان پر کوئی اثر نہیں پڑیگا۔جنگ رپورٹر طارق بٹ کے مطابق تحریک انصاف کے احتجاج کا مقصد ارکان الیکشن کمیشن کو مستعفی ہونے پر مجبور کرنا ہے جبکہ ان کی جانب سے پہلے بھی ایسے مطالبات کو مسترد کرکے ثابت قدمی کا مظاہرہ کیا جاچکا ہے۔ ارکان الیکشن کمیشن چاہتے ہیں کہ ان سے چھٹکارا حاصل کرنے کیلئے تحریک انصاف آئینی راستہ اختیار کرے۔ ظاہرہے کہ تحریک انصاف اپنامقصد پورا کرنے سے قاصر ہے ، اس لیے ایک روزہ تقریب کے اہتمام کے ذریعے تحریک انصاف 11اکتوبر کو لاہور اور لودھراں کے حلقے میں ضمنی انتخاب میں اپنے 3 امیدواروں کیلئے انتخابی مہم کو تقویت پہنچانے کی خواہاں ہے ، اس کے علاوہ اس ریلی کا مقصد آئندہ ماہ خصوصاً پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کیلئے بھی انتخابی مہم کو جلا بخشنا ہے۔ تحریک انصاف اپنی حریف ن لیگ کو شکست سے دوچار کرنے کیلئے ضمنی انتخابات اور بلدیاتی انتخابات میں سنجیدگی کا مظاہرہ کررہی ہے۔ اب یہ واضح ہوچکا ہےکہ الیکشن کمیشن کے ارکان کے خلاف تحریک انصاف کی جدوجہد کے نتیجے میں یہ ریٹائرڈ ججز بوکھلاہٹ کا شکار نہیں ہوئے۔ الیکشن کمیشن کے بطور ادارہ سخت ردعمل کے پیش نظر تحریک انصاف نے اس کے دفتر کے سامنے دھرنا دینے کی حکمت عملی پر نظرثانی کی۔ حسب توقع وفاقی دارالحکومت میں ریلی کے مقام کے تعین کے معاملے پر وزارت داخلہ کی ماتحت اسلام آباد انتظامیہ اور تحریک انصاف میں تعطل پیدا ہوگیا۔ وفاقی دارالحکومت کی انتظامیہ نے تحریک انصاف کی قیادت کو تحریری طور پر مطلع کردیا ہے کہ ڈی چوک پر ریلی کا انعقاد نہیں کیا جاسکتا۔ ظاہر ہےکہ اگر اس ریلی کو ڈی چوک سے گزرنے کی اجازت دیدی گئی تو میٹرو بس منصوبہ جوکہ اسی مقام سے گزرتاہے، وہ متاثرہوگا۔ تحریک انصاف کی جانب سے انتظامیہ کے فیصلے کو مسترد کیا جانا کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے۔ آئندہ دنوں میں تحریک انصاف کی جانب سے ڈی چوک پر ریلی منعقد کرنے کے اصراراورانتظامیہ کے انکار پر کافی محاز آرائی ہونے کا امکان ہے۔ تاہم سب ہی اس بات پر متفق ہیں کہ 2014میں تحریک انصاف کی جانب سے دیئے جانیوالے طویل دھرنے اور آج کی صورتحال میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ 4اکتوبر کی ریلی سے کسی سیاسی بھونچال کی توقع نہیں ہے۔ تاہم اس کی کامیابی کیلئے تحریک انصاف زمین و آسمان ایک کررہی ہے۔ وفاقی دارالحکومت کی انتظامیہ تحریک انصاف کو ایف 9 پارک جیسے متبادل مقامات کی پیشکش کررہی ہے لیکن پارٹی اسے تسلیم کرنے کیلئے تیار نہیں ہے۔