کراچی(نیوز ڈیسک)کراچی میں33کروڑ روپے سے زائد مالیت کی کھالیں دیکھ بھال نہ ہونے اور بروقت کلیکشن پوائنٹس تک نہ پہنچنے کی وجہ سے خراب ہوگئیں۔ٹینریز ایسوسی ایشن کے مطابق کراچی میں 2لاکھ سے زائد کھالیں مختلف وجوہات کی بنا پر خراب ہوگئیں جس سے لیدر کی صنعت کو 30کروڑ روپے سے زائد کا نقصان پہنچا ہے۔ پاکستان کی لیدر انڈسٹری کو خام مالی کی فراہمی میں قربانی کی کھالوں کا حصہ 60فیصد ہے، قربانی کے جانوروں کی کھال سے تیار شدہ چمڑہ کوالٹی میں سب سے بہتر ہوتا ہے جس کی بنا پر پاکستان میں تیار شدہ لیدر مصنوعات کو دنیا بھر میں پسند کیا جاتا ہے۔ قربانی کی کھالوں کو گرمی سے بچاکر رکھتے ہوئے فوری طور پر نمک لگاکر پروسیسنگ کے لیے ٹینریز بھجوانا ہوتا ہے، 24 گھنٹوں میں چمڑہ سازی کا عمل شروع نہ کیا جائے تو کھال ضائع ہوجاتی ہے۔ لیدر گارمنٹس ایسوسی ایشن کے مطابق مختلف فلاحی اداروں کی انتظامیہ کی جانب سے وقت پر کھالیں نہ پہنچا سکنے کے باعث اتنی بڑی تعداد میں کھالیں خراب ہوئی ہیں تاہم اگر بروقت کھالیں پہنچا دی جاتیں تو نقصان سے بچا جاسکتا تھا۔رواں سال ایک اطلاع یہ بھی تھی کہ گائے اور بیل کی کھال 1500 سے1800 روپے، بکرے اور دنبے کی کھال ڈیڑھ سو سے 300 روپے اور اونٹ کی کھال 400 روپے میں فروخت ہو رہی ہے۔ گزشتہ سال عید الاضحی کے موقع پر12ارب روپے مالیت کی کھالیں خریدی گئی تھی تاہم اس سال قیمتیں کم ہوجانے سے ان کی مالیت8ارب روپے تک محدود رہ سکتی ہے۔رواں سال عالمی سطح پر لیدر مصنوعات کی طلب کم ہونے کے باعث پاکستانی مارکیٹ میں بھی کھالوں کی قیمتیں گرگئیں جس کے باعث عید قرباں پر فلاحی اداروں کو کھالوں کی فروخت سے ملنے والی ا?مدن متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ جرائم پیشہ عناصر کے خلاف جاری کراچی آپریشن کے ثمرات اس سال قربانی کے حوالے سے بھی دیکھے گئے ہیں کیونکہ گزشتہ سال کی نسبت کثیر تعداد میں شہریوں نے قربانی کی اور ایک اندازے کے مطابق کراچی کے شہریوں نے اس سال جانوروں کی قربانی پر 30ارب سے32ارب روپے تک خرچ کیے۔پاکستان ٹینرز ایسوسی ایشن (پی ٹی اے) کے سابق مرکزی چیئرمین گلزار فیروز نے بتایا کہ گائے اور بچھڑے کی کھالوں میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 15 سے 18فیصد اضافہ ہوا ہے،گزشتہ سال ملک بھر سے گائے کی کھالیں 25 لاکھ مل سکی تھیں جبکہ اس سال پاکستان بھر سے 30لاکھ سے زائد گائے کی کھالیں مل جائیں گی تاہم بکرے کی کھالوں میں کمی آئی ہے، گزشتہ سال ٹینری سیکٹر کو40لاکھ بکرے کی کھالیں،30ہزار اونٹ کی کھالیں اور10لاکھ دنبے کی کھالیں ملی تھیں۔ رواں سال عیدالاضحیٰ کے موقع پر پاکستان بھر میں 30لاکھ سے زائد گائے کی کھالیں دستیاب ہوں گی جبکہ رواں سال بکرے کی کھالوں میں 8 سے 10فیصد تک کمی آئی ہے۔