اسلام آباد (این این آئی)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ پاکستان میں 27 ملین بچے اسکولوں سے باہر ہیں، ان کو اسکولوں میں لانے کیلئے ہنگامی اقدامات کی ضرورت ہے۔ وہ ہفتہ کو یہاں نگران وفاقی وزیر تعلیم و پروفیشنل ٹریننگ مدد علی سندھی سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کررہے تھے۔ اس موقع پر ملک میں تعلیم کے شعبے کی ترقی کے حوالے سے سیر حاصل گفتگو کی گئی۔ ایوان صدر میڈیا ونگ کی جانب سے ہفتہ کو جاری اعلامیہ کے مطابق صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ پاکستان میں 27 ملین بچے اسکولوں سے باہر ہیں، ان کو اسکولوں میں لانے کیلئے ہنگامی اقدامات کی ضرورت ہے ،ملک کے دوردراز علاقوں میں تعلیم تک لوگوں کی رسائی بڑھانا ہوگی، آن لائن تعلیم ملک کے دوردراز علاقوں تک تعلیم پہنچانے میں مدد دے سکتی ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ اسکولوں سے باہر بچوں کو تعلیم دینے کیلئے مساجد کو فجر سے ظہر تک استعمال کیا جا سکتا ہے ،اسکولوں سے باہر بچوں کو تعلیم دینے کیلئے نئے اور غیر روایتی حل سوچنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لڑکیوں کی اسکولوں میں تعلیم کا سلسلہ جاری رکھنے کیلئے حوصلہ افزائی کرنا ہوگی۔ خصوصی افراد کو دیگر بچوں کے ساتھ اسکولوں میں تعلیم و تربیت کیلئے خصوصی بندوبست کی ضرورت ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ ملک میں معیاری تعلیم اور پیشہ وارانہ تربیت کے فروغ پر خصوصی توجہ دینا ہوگی،نوجوانوں بالخصوص خواتین کو ہنرمند بنانے کیلئے خصوصی اقدامات کرنا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ جامعات مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق اپنے طلبا کو ہنر سے لیس کریں۔
ڈاکٹر عارف علوی نے مزید کہا کہ پاکستان میں اعلی تعلیم کیلئے جامعات میں داخلہ لینے والوں کی تعداد خطے کے دیگر ممالک کی نسبت بہت کم ہے ، ملک میں اعلی تعلیم کے حامل افراد کی تعداد بڑھانے کیلئے خصوصی اقدامات کرنا چاہئے ، جامعات آن لائن تعلیم اورمختلف شفٹوں کی مدد سے زیادہ طلبا کو اعلی تعلیم فراہم کرسکتی ہیں ،جامعات 4 سالہ ڈگری پروگرامز کے ساتھ ساتھ آن لائن تعلیم اور 2 سالہ ڈگری پروگرامز بھی شروع کریں۔ صدر مملکت نے کہا کہ ورچوئل یونیورسٹی اور علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے آن لائن اور فاصلاتی تعلیم کے پروگرامز کی مدد سے اعلی تعلیم یافتہ افراد کی تعداد بڑھائی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جامعات میں طلبا و طالبات کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں جدید ترین مہارتوں سے لیس کرنا ناگزیر ہے ،جامعات مصنوعی ذہانت ، مشین لرننگ، سائبر سیکیورٹی اور کلاڈ کمپیوٹنگ کے شعبوں پر خصوصی توجہ مرکوز کریں۔ ملاقات کے دوران وفاقی اردو یونیورسٹی سے متعلق امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔