مستونگ/اسلام آباد (این این آئی)بلوچستان کے ضلع مستونگ میںدھماکے کے نتیجے میں رہنماء جے یو آئی اور پی ڈی ایم کے ترجمان حافظ حمد اللہ سمیت 12 افراد زخمی ہو گئے جبکہ صدر مملکت عارف علوی ، نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ سمیت وزراء اور سیاسی و مذہبی رہنمائوں نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا ہے۔لیویز حکام کے مطابق جمعرات کو کوئٹہ سے منگوچر جاتے مستونگ کے علا قے میں کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ پر چوتو کے مقام پر گاڑی کے قریب دھماکے کے نتیجے میں جے یو آئی رہنماء حافظ حمد اللہ سمیت 11 افراد زخمی ہوگئے جنہیں فوری طورپر طبی امداد کے لئے میر غوث بخش رئیسانی ہسپتال منتقل کیا گیاجہاں ابتدائی طبی امداد کی فراہمی کے بعد مزید علاج و معالجے کیلئے کوئٹہ منتقل کر دیا گیا ، زخمیوں میں حافظ حمد اللہ کے گن مین بھی شامل ہیں۔ لیویز حکام کے مطابق دھماکہ چوتو کے مقام پر اسپیڈ بریکر کے قریب کھڑی موٹر سائیکل میں نصب بارودی مواد پھٹنے سے ہوا،دھماکہ ریمورٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعے کیاگیا۔
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ڈپٹی کمشنر عبدالرزاق ساسولی ،ایس پی شعیب ،اسسٹنٹ کمشنر عطاء المنعم بلوچ نے سیکورٹی فورسز کے ہمراہ جائے وقوعہ پہنچ کر علا قے کو گھیرے میں لیکر شواہد اکھٹے کر لئے ۔لیویز حکام کے مطابق دھماکے میں حافظ حمد اللہ کی گاڑی خضدار سے کوئٹہ جانے والی مسافر کوسٹر شدید متاثر ہوئی ۔دوسری جانب دھماکے کی اطلاع ملنے پر جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا عبد الغفور حیدری بھی قلات سے جائے وقوعہ پر پہنچے۔ اس موقع پر سینیٹر مولانا عبد الغفار حیدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ مستونگ دہشت گردوں کا ایک ٹارگٹ ہے حافظ حمداللہ پر حملہ افسوسناک ہے جس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ مستونگ میں بہت ساری قیمتی انسانی جانیں دھماکوں میں ضائع ہوئی ،دھماکوں میں میر سراج خان رئیسانی جیسے رہنما ء شہید ہوئے ۔ انہوں نے کہاکہ بھارت نہیں چاہتا کہ یہاں سے سی پیک گزرے بھارت دہشت گرد قوتوں کی پشت پناہی کرتارہتا ہے، بھارت سمیت بہت ساری قوتین بلوچستان کے پی کے میں بدامنی ٹارگٹ کلنگ اور اس طرح کے دھماکوں کے زمہ دار ہیں۔
انہوں نے کہاکہ حکومت، حکومتی اداروں، ریاستی اداروں انتظامیہ کو چوکس ہونا پڑے گا۔ سینیٹر مولانا عبد الغفور حیدری نے کہاکہ آئے روز مستونگ کے لوگ لاشیں اٹھا اٹھا کر تھک چکے ہیں امن و امان کے لئے مستونگ کو زیادہ سے زیادہ نفری دی جائے امن دشمن عناصر پر نظر رکھنے کیلئے علاقے میں سیکورٹی اداروں کے کیمپ ہونے چائے جہاں سے لوگ آتے ہیں ۔ان کا تدارک ریاستی اداروں اور حکومت کی ذمہ داری ہے ۔ سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمن نے حافظ حمداللہ پر ہونیوالے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی میں ملوث عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں،نگران حکومت افسوس ناک واقعہ کے زمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچائے،جے یوآئی کے قائدین پر انتخابات سے قبل ایسے حملے کسی صورت میں قابل قبول نہیں۔اپنے بیان میں صدر مملکت عارف علوی اور نگراں وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے مستونگ دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔
وزیرِ اعظم نے مستونگ دھماکہ میں جمعیت علما اسلام کے رہنما حافظ حمد اللہ سمیت دیگر افراد کے زخمی ہونے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ جمعیت علما اسلام کے رہنما پر حملہ ایک بزدلانہ فعل ہے جس کی بھرپور الفاظ میں مذمت کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مجھ سمیت پوری قوم دہشت گردی کے خلاف متحد ہے۔ انہوں نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا بھی کی۔نگران وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے مستونگ دھماکہ پر شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ بیگناہ شہریوں اور ملک کی سیاسی شخصیات کو نشانہ بنانا بزدلانہ فعل ہے، دہشت گردی میں ملوث عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ اپنے بیان میں انہوںنے جے یو آئی کے رہنما حافظ حمد اللہ سمیت دیگر افراد کے زخمی ہونے پر افسوس کا اظہار کیا اور کہاکہ حافظ حمد اللہ پر حملے کی مذمت کرتے ہیں۔
مرتضیٰ سولنگی نے کہاکہ بیگناہ شہریوں اور ملک کی سیاسی شخصیات کو نشانہ بنانا بزدلانہ فعل ہے، دہشت گردی میں ملوث عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ انہوںنے کہاکہ پوری قوم دہشت گردی کے خلاف متحد ہے۔نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا ء کی ۔ چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے جے یو آئی کے رہنما و سابق سینیٹر حافظ حمد اللہ کی گاڑی پر دہشتگرانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ چیئر مین سینیٹ نے حافظ حمد اللہ سمیت تمام زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔ چیئرمین سینیٹ نے بلوچستان حکومت پر زور دیا کہ ذمہ داروں کو فی الفور گرفتار کیا جائے۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ اس واقعہ کی مذمت کے لئے الفاظ نہیں ہیں اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔
چیئرمین سینیٹ نے بلوچستان حکومت کو امن وامان کی صورتحال یقینی بنانے کیلئے ہر ممکن اقدام اٹھانے کی ہدایت کی۔ سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبازشریف نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے زخمیوں کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار اور صحت یابی کی دعاء کی ۔شہبازشریف نے کہاکہ دہشت گرد ہر محب وطن کو نشانہ بنا رہے ہیں، پورا پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کے لئے متحد ہے۔سابق صدر آصف زرداری نے بھی مستونگ بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے حافظ حمد اللہ سمیت تمام زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔اپنے جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ دہشت گردی میں ملوث دہشت گردوں اور سہولت کاروں کو قانون کی گرفت میں لایا جائے۔نگران وزیر اعلی میر مردان علی ڈومکی اور نگران وزیر داخلہ بلوچستان میر محمد زبیر جمالی نے حافظ حمد اللہ پر دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔
انہوں نے کہا کہ واقعہ افسوسناک ہے انتظامیہ امدادی کارروائیوں میں مدد کرے، دہشت گردوں کے خاتمے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔جمعیت علماء اسلام کے ترجمان اسلم غوری نے حافظ حمداللہ پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ حافظ حمداللہ اور انکے ساتھیوں کی حالت بہتر ہے۔ انہوںنے کہاکہ حافظ حمداللہ و دیگر زخمیوں کو کوئٹہ منتقل کردیا گیا ہے، حکومت اس افسوس ناک واقع کی انکوائری کرکے زمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچائے۔ اسلم غوری نے کہاکہ باجوڑ کے بعد یہ واقعہ سیکورٹی اور انٹیلی جنس اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ترجمان جے یوآئی نے کہاکہ اس طرح کے بزدلانہ واقعات سے جے یوآئی کو عوام سے رابطے سے روکا نہیں جاسکتا۔
سابق وزیر مولانا اسعد محمود نے کہاکہ حافظ حمد اللہ پر حملہ افسوسناک اور قابل مذمت ہے،واقعہ کی فوری تحقیقات کی جائیں۔سابق وفاقی وزیر مواصلات نے کہاکہ اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہیں کہ حافظ صاحب اور دیگر محفوظ رہے۔انہوںنے کہاکہ جے یو آئی کارکنوں اور قیادتوں کو اس طرح کے بزدلانہ حملوں سے ڈرایا نہیں جا سکتا۔سابق وفاقی وزیر نے کہاکہ جے یو آئی کو ریاست سے وفاداری کی سزا دی جارہی ہے۔ سابق وزیر نے کہاکہ ادارے اپنے فرائض منصبی ادا کریں ،حالات کو مزید تباہی کی طرف نہ لے کر جائیں۔سابق وفاقی وزیر مواصلات نے کہاکہ دعا ہے کہ اللہ کریم تمام زخمیوں کو جلد صحت دے۔چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے مستونگ میں بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے بم دھماکے میں زخمی پی ڈی ایم کے ترجمان حافظ حمد اللہ کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کی ۔
بلاول بھٹو زر داری نے کہاکہ وفاقی اور صوبائی حکومت دہشت گردی میں ملوث تمام کرداروں کے خلاف کارروائی کرے ۔سیکرٹری جنرل پیپلز پارٹی سید نیر بخاری نے مستونگ بم دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ دہشتگرد کسی رعایت کے مستحق نہیں ،دہشتگردوں کے سہولت کاروں مددگاروں کو ڈھونڈ نکالا جائے ۔ انہوںنے کہاکہ وفاقی اور صوبائی ادارے دہشتگردوں کے خلاف سخت ترین کارروائیاں کریں۔