اتوار‬‮ ، 27 جولائی‬‮ 2025 

پنجاب سے نوجوان لڑکیوں ،خواتین کو اغواء کرکے سندھ ،بلوچستان میں فروخت کرنے والے گروہ کا انکشاف

datetime 4  ستمبر‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مریدکے( این این آئی) پنجاب سے نوجوان لڑکیوں اور دیگر خواتین کو اغواء کرکے سندھ اور بلوچستان میں فروخت کرنے والے گروہ کا انکشاف ہوا ہے ، گروہ کا بڑا نیٹ ورک پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور کے علاقہ شاہدرہ اور کوٹ عبدالمالک میں سرگرم ہے ۔

مریدکے کی بائس سالہ خاتون ایک بیٹے کی ماں سمیعہ چار ماہ بعد واپس پہنچ گئی ۔سمیعہ مریدکے جی ٹی روڈ کی آبادی پکے اسٹاپ کے رہائشی محنت کش مشتاق کی بیٹی ہے اور شاہدرہ چکیاں بیاہی ہوئی ہے ۔سمیعہ نے سنسنی خیز انکشاف کرتے بتایا کہ وہ ایک روز اپنے چار سالہ بیٹے عبدالہادی کے ہمراہ اسکے پیمپر لینے گھر سے نکلی کہ دو افراد نے اسے رومال سنگھایا اور رکشہ میں ڈال کر پیر بوری سرکار دربار کوٹ عبدالمالک کے ایک مکان میں لے گئے ،جب اسے ہوش آیا تو اسے معلوم ہوا کہ وہ سندھ کے علاقہ نواب شاہ کے قریبی علاقے مورو میں ہے اور تین لاکھ روپے میں فروخت ہوئی ہے ،اس گھر میں پنجاب سے اغواء کی گئی اور لڑکیاں بھی قید تھیں ۔

گھر میں ایک خاتون ،تین نوجوان لڑکے تمام مغوی لڑکیوں کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بناتے اور زیادتی بھی کرتے ،اسے بدکاری کے لئے مجبور کیا جاتا ،اس کے چار سالہ بیٹے کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بناکر اسے مجبور کردیا جاتا اسے اور دیگر لڑکیوں کے جسم گرم لوہے کے راڈ سے داغے جاتے پھر ایک دن وہ اس گھر کے قریب ایک میڈیا پرسن کے گھر پناہ لینے میں کامیاب ہوگئی ۔

گروہ کے ارکان لڑکیوں کو لیکر روپوش ہوگئے ۔خاتو نے بتایا کہ یہ گروہ بہت بااثر افراد پر مشتمل ہے اور زیادہ تر انکے ساتھ رکشہ ڈرائیور ملے ہوئے ہیں ۔سمیعہ کے والد محنت کش مشتاق نے بتایا کہ وہ کرایہ کے مکان میں دیگر فیملی کیساتھ رہتا ہے اور سائیکل پر گلی محلے پھر کر امرود فروخت کرکے گھر پیٹ پالتا ہے اس کی بیٹی پر اتنا ظلم کیا گیا جو بیان نہیں کرسکتا اس گروہ کے خلاف کاروائی ہونی چاہئے ۔

محنت کش مشتاق کی اہلیہ صفیہ بی بی نے روتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان ،نگران وزیر اعظم اور آرمی چیف سے اپیل کی کہ انہیں انصاف دیا جائے جو گروہ لڑکیوں اور خواتین کو اغوا کرکے فروخت کا دھندہ کررہا ہے اس کے خلاف قانون حرکت میں آنا چاہئے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…