لاہور(نیوز ڈیسک) ایک سیاسی جماعت کے ورکرز کی طرف سے سوشل میڈیا پر مسلم لیگ ن کی رہنما حنا پرویز بٹ اور ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور(جنہوں نے پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس میں فیصلہ سنایا ہے) کے متعلق دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ دونوں لندن میں رشتہ ازدواج میں منسلک ہو گئے ہیں۔ڈیلی پاکستان گلوبل کے مطابق حنا پرویز بٹ اور ہمایوں دلاور ان دنوں برطانیہ میں موجود ہیں۔ ہمایوں دلاور وہاں ایک یونیورسٹی میں ایک کورس میں شرکت کے لیے گئے ہوئے ہیں۔
کچھ یوٹیوب چینلز کی طرف سے ان دونوں کی شادی کا دعویٰ کیا گیا، جس کے بعد سوشل میڈیا پر یہ افواہ تیزی سے گردش کرنے لگی۔ سوشل میڈیا پر ایک تصویر بھی گردش کر رہی ہے، جس میں حنا پرویز بٹ اور ہمایوں دلاور کو گلے میں پھولوں کی مالائیں پہنے ایک وکیل کے ہمراہ دیکھا جا سکتا ہے۔ اس تصویر کے ساتھ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ فیملی کورٹ آف لندن میں بنائی گئی ہے جہاں حنا بٹ اور ہمایوں دلاور کی شادی ہوئی ہے۔ تاہم ڈیلی پاکستان گلوبل کے مطابق یہ ایک ’فیک نیوز‘ ہے اور حنا پرویز بٹ اور ہمایوں دلاور نے شادی نہیں کی۔