جمعہ‬‮ ، 28 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

فوجی عدالتوں میں شہریوں کا ٹرائل، وفاقی حکومت کا تحریری جواب سپریم کورٹ میں جمع، فل کورٹ تشکیل دینے کی استدعا

datetime 17  جولائی  2023 |

اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ آف پاکستان میں ملٹری کورٹس میں شہریوں کے ٹرائل کے خلاف کیس میں وفاقی حکومت نے تحریری جواب جمع کروا دیاجس میں حکومت کی جانب سے فل کورٹ تشکیل دینے کی استدعا کی گئی ۔پیر کو سپریم کورٹ آف پاکستان میں ملٹری کورٹس میں شہریوں کے ٹرائل کے خلاف کیس میں وفاقی حکومت نے تحریری جواب جمع کروا دیا۔وفاقی حکومت کی جانب سے فْل کورٹ تشکیل دینے کی استدعا کی گئی ہے۔31 صفحات پر مشتمل جواب اٹارنی جنرل کی جانب سے جمع کروایا گیا ہے۔

وفاقی حکومت کی جانب سے فوجی عدالتوں کے خلاف درخواستیں ناقابلِ سماعت قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔وفاقی حکومت نے جمع کرائے گئے جواب میں کہا ہے کہ درخواست گزار ہائی کورٹس سے رجوع کر سکتے ہیں، آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ آئینِ پاکستان سے پہلے سے موجود ہیں۔جمع کرائے گئے جواب میں وفاقی حکومت نے کہا کہ ان دونوں ایکٹس کو آج تک چیلنج نہیں کیا گیا، آرمی اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت کیے گئے اقدامات قانون کے مطابق درست ہیں۔وفاقی حکومت نے اپنے جمع کرائے گئے جواب میں استدعا کی ہے کہ سپریم کورٹ براہِ راست اس کیس کو نہ سنے، فوجی عدالتوں کے خلاف کیس فل کورٹ کو سننا چاہیے۔

عدالتِ عظمیٰ میں جمع کرائے گئے جواب میں وفاقی حکومت نے کہا ہے کہ کیس کی سماعت کرنے والے جسٹس یحییٰ آفریدی بھی فْل کورٹ بنانے کی رائے دے چکے ہیں۔وفاقی حکوت کی جانب سے سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے جواب میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 9 مئی کو فوجی تنصیبات کو منظم انداز میں نشانہ بنایا گیا، ان واقعات میں منصوبہ بندی سے مسلح افواج کو نشانہ بنایا گیا۔سپریم کورٹ آف پاکستان نے فوجی عدالتوں میں شہریوں کے ٹرائل کے معاملے پر صدر سپریم کورٹ بار عابد زبیری کی درخواست قابلِ سماعت قرار دے دی۔عدالتِ عظمیٰ کے رجسٹرار نے سپریم کورٹ بار کے صدر عابد زبیری کی درخواست کو نمبر الاٹ کر دیا۔سپریم کورٹ آف پاکستان کا 6 رکنی لارجر بینچ (آج)منگل کو درخواست پر سماعت کرے گا۔



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…