لاہور (این این آئی) استحکام پاکستان پارٹی کے صدرعبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ صرف میرے ساتھ نہیں پوری قوم کے ساتھ دھوکا ہوا، تحریک انصاف کا دی اینڈ ہے، آئندہ عام انتخابات سب کے خلاف لڑیں گے، جیتنے پرجہانگیرترین استحکام پاکستان پارٹی کے وزیراعظم کے امیدوارہوں گے۔نجی ٹی وی کو انٹرویو میں عبدالعلیم خان نے کہا کہ استحکام پاکستان پارٹی بنانے کا فیصلہ سب دوستوں نے ملکرکیا،
پی ٹی آئی میں شامل لوگ نیاپاکستان بنانے میں چیئرمین کاساتھ دینا چاہتے تھے اورسب نے اپنے اپنے حصے کے تحت کوشش کی۔انہوں نے کہا کہ میراپرویزخٹک سے براہ راست رابطہ نہیں ہوا شاہ محمود سے بھی بات نہیں ہوئی، اسد عمرسے ملاقات ہوئی،انہیں پارٹی میں شمولیت کی دعوت بھی دی، اسدعمرسیاست کرنا چاہیں گے توہماری پارٹی میں شامل ہوجائیں گے۔صدرآئی پی پی نے کہا کہ میں نے سب کودعوت دی ہے کسی سے کوئی بات چیت نہیں ہو رہی، نئی سوچ اورخوبصورت پاکستان کی کوشش کرنیوالا پارٹی میں شامل ہوسکتا ہے، ہراس شخص کیلئے دروازے کھلے ہیں جو9 مئی میں ملوث نہیں تھا۔
عید کے بعد بہت سارے دوست استحکام پاکستان پارٹی میں شامل ہوں گے۔ بہت سے لوگ حلقوں اوردوستوں میں مشاورت کر رہے ہیں۔ پی ٹی آئی چھوڑنے والوں میں 25 فیصد سیزائد لوگ ہمیں جوائن کر چکے، جو لوگ علیحدہ ہوئیانہوں نیسیاست کرنی تھی اس لیے پلیٹ فارم چاہییتھا۔انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کا ساتھ دینے کا فیصلہ اپنی ذات کے لئے نہیں کیا تھا، یہ سوچ کرفیصلہ کیا تھا کہ ملک کے لئے کچھ کروں گا،اپنے کاروبار کو تحفظ دینا ہوتا تو(ق) لیگ چھوڑکر(ن) لیگ جوائن کرتا،
چیئرمین پی ٹی آئی کی ساکھ نمل اورشوکت خانم کی وجہ سے تھی، نمل اورشوکت خانم کودیکھ کرقوم چیئرمین پی ٹی آئی پراعتبارکربیٹھی،میں آج تک شوکت خانم کا سب سے بڑا ڈونرہوں، شوکت خانم کے سی ای اوفیصل سلطان پرراعتبارہے، مجھے اعتماد ہے کہ میرے پیسے بے ایمانی میں نہیں جا رہے۔انہوں نے کہا کہ پرویزخٹک کوبتایا تھاکہ ان کی وجہ سیبہت سی مشکلات دیکھیں،چیئرمین پی ٹی آئی پرویزخٹک سے ناراض تھے،اسی لیے پنجاب میں بزداراورکے پی میں محمود خان کا فارمولا لگایا تھا،
چیئرمین پی ٹی آئی کہتے تھے آئندہ بھی بزدارکووزیراعلی بناؤں گا،محمودخان کونہیں جانتا لیکن عثمان بزدارکواچھی طرح جانتا ہوں،عثمان بزدار نے جوکچھ پنجاب کے ساتھ کیا میں اس کا گواہ ہوں۔عبدالعلیم خان نے کہا کہ محمودخان نکماہوسکتاہے لیکن کرپٹ نہیں تھا،عثمان بزدار رج کے نکمے اور بے ایمان بھی تھے، پنجاب فرح گوگی، شوہر اور چیئرمین پی ٹی آئی کے گھرسے چل رہا تھا،عثمان بزدارفرح گوگی اوربشری بی بی کے فرنٹ مین تھے،عثمان بزداران کیلئے پیسے اکٹھے کرتا تھا،ساتھ اپنے لیے بھی رکھتا تھا،عثمان بزدارکا کام ایک کلیکٹرکا تھا،
وزیراعلی بن کریہ مال اکٹھا کرتیاورفرح گوگی کودیتے تھے۔انہوں نے کہا کہ ڈی سی اورکمشنرلگنے کاریٹ بھی مقررکردیا گیا تھا،پنجاب میں وہ سب کچھ ہواجواس سے پہلے کبھی نہیں سنا تھا، یہ ریٹ صرف ایک مخصوص مدت کے لیے ہوتاتھا،اسی ریٹ کے مطابق ڈی پی اوسمیت دیگرلوگ لگتے تھے،چیئرمین پی ٹی آئی کوسب معلوم تھا میں نے بھی بتایا تھا،وہ کوئی ایسی چیزنہیں کرسکتے تھے جس کی گھرسے منظوری نہ ہو،اور انہوں نے وہ تمام چیزیں کیں جوانہیں مرشد نے کہیں۔عبدالعلیم خان نے کہا کہ پاکستان کومرشد چلارہے تھے،ہرچیزکا فیصلہ مرشد سے ہوتا تھا،کس سے ملنا ہے،کس وقت باہرنکلنا ہے سب فیصلے مرشد کے تھے،سیکریٹری اوروزیر لگانے کی منظوری بھی مرشد سے ہوتی تھی،
چیئرمین پی ٹی آئی کوایماندارنہیں سمجھتا،چیئرمین پی ٹی آئی کومرشد کی کرپشن کامعلوم تھا،اس وقت کے آئی ایس آئی چیف نے چیئرمین پی ٹی آئی کوکرپشن کابتایا،انہوں نے بتایاکہ رشوت کامال،ہیرے کی انگوٹھیاں آپ کے گھرمیں ہیں،چیئرمین پی ٹی آئی نے انہیں کہا آپ سرخ لکیرعبورکررہے ہیں اورانہوں نے اسی دن آئی ایس آئی چیف کوہٹا دیا تھا، چیئرمین پی ٹی آئی نے بے ایمانی کا بتانے والوں کو ہی ہٹادیا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان لوگوں کویقین دلاتا تھا کہ ایماندارلوگوں کولاؤں گا،باقی لوگوں کوبھی اندازہ ہورہا ہے جوانہوں نے کہا تھا سب الٹ ہوا،چیئرمین پی ٹی آئی کواس وقت چھوڑا جب وہ حکمران تھے،انہوں نے لوگوں کی امید توڑدی اورڈھٹائی کے ساتھ کہتے ہیں اب پھر اگلی باری مجھے دو،چیئرمین پی ٹی آئی مکافات عمل کاشکارہے،
ان کا کوئی مستقبل نہیں ہے،شاہ محمودکیٹویٹ پرمیں نے کہا تھا اللہ کوپتا ہے کس کادی اینڈہے۔صدراستحکام پاکستان پارٹی نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے4 سال میں 50 لاکھ میں سے کتنے گھربنائے؟ انکو50 لاکھ گھرنہ بنانے پرکوئی شرمندگی نہیں،قوم سمجھتی تھی چیئرمین پی ٹی آئی آئیں گے تونیاپاکستان بنے گا، گھر کے لوگوں نے بزدار،فرح گوگی اور بے ایمان لوگ لگانے کا کہا، اگرعثمان بزدارنیا پاکستان تھا توکیا یہ قوم کے ساتھ دھوکا نہیں تھا؟صرف میرے ساتھ نہیں پوری قوم کیساتھ دھوکاہوا۔عبدالعلیم خان نے کہا کہ وزیراعظم بننے کے بعدچیئرمین پی ٹی آئی نے تمام باتوں سے انحراف کیا،یقین تھاچیئرمین پی ٹی آئی کسی چورکی حوصلہ افزائی نہیں کریں گے،یقین تھاکہ چیئرمین پی ٹی آئی بے ایمان نہیں ہیں،جورول ماڈل دکھاتے تھے ہم ان پریقین کرتے تھے،
شوکت خانم میں فرح گوگی،بزدار کو لگاکردیکھیں کوئی ایک روپیہ نہیں دیگا۔استحکام پاکستان پارٹی کے صدرنے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی جھوٹا شخص ہے، ہماری حکومت آئی توفرح گوگی کوخود جا کرواپس لائیں گے، فرح گوگی اسی دنیامیں ہے،انٹرپول کے ذریعے واپس لایاجائے،مال کتنا اکٹھا ہوا اور کہاں پہنچایا یہ سب فرح گوگی، بزدار سے معلوم ہوگا، فرح گوگی کو سامنے لایاجائے سب بتادے گی مال کہاں کہاں پہنچایا،عثمان بزدارکووزارت اعلی دینے کا فیصلہ بیگم صاحبہ نے کیا تھا،پی ٹی آئی کے پہلے100دن کے پروگرام کا انچارج میں تھا،100روزمکمل ہونے پرتقریب میں چیئرمین پی ٹی آئی بطوروزیراعظم آئے،عثمان بزدار نے مجھے تقریب میں مدعونہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ مرشد نہیں چاہتی تھیں چیئرمین پی ٹی آئی اپنے بیٹوں سے ملیں، جس کی وجہ سے چیئرمین پی ٹی آئی ساڑھے3 سال اپنے بچوں کونہیں ملے،چیئرمین پی ٹی آئی کے لئے صرف وہ خود اہم ہے،وہ خودنمائی کاشکارہیں،9مئی کے واقعات میں چیئرمین پی ٹی آئی کا کلیدی کردارہے،وہ 9مئی کے واقعات میں استعمال ہوئے،ملک کوغیرمستحکم کرنے والی قوتیں سانحہ 9مئی میں ملوث تھیں اورعالمی قوتیں بھی ملوث تھیں، اورلوگوں کواس نہج تک پہنچانے کے پیچھے پوری منصوبہ بندی تھی۔انہوں نے کہا کہ کرنل شیرخان کے مجسمے نالے میں پھینکنے والے کون سے پاکستانی ہیں؟قائد اعظم کی اپنی چیزوں اورمسجدکوبھی جلایا گیا،ان کے لوگوں نے جناح ہاؤس جاکران تصاویرکو جلایا،کوئی محب وطن ان تصاویر پرکوئی اسٹیکرلگانے کا بھی نہیں سوچ سکتا،
جناح ہاؤس کی دیواروں پرقائداعظم اورفاطمہ جناح کی تصاویرلگی تھیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے پیپلزپارٹی،(ن) لیگ اورکسی دوسری جماعت سے کسی کونہیں لیا،پی ٹی آئی میں موجود سارے لوگ9مئی کے ذمیدارنہیں ہیں،جب تک زندہ ہوں فوج کیساتھ رہوں گا، اپنی فوج کیساتھ ہوں،اسٹیبلشمنٹ بھی ہمارے ملک کی ہے۔عبدالعلیم خان نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی دی گئی تاریخ پرانتخابات ہونے چاہئیں، ہماراکسی پارٹی سے اتحاد نہیں ہورہا، انہی جماعتوں کیساتھ ملکرالیکشن لڑنا تھا تواپنی پارٹی بنانے کی کیا ضرورت تھی؟ 40سال سے برسراقتدارجماعتوں کیساتھ ملکرکیسے الیکشن لڑیں؟
پی ڈی ایم اورپی ٹی آئی دونوں کیخلاف الیکشن لڑیں گے،الیکشن میں جیت کی صورت میں جہانگیر ترین استحکام پاکستان پارٹی کے وزیراعظم کے امیدوارہوں گے جبکہ وزیراعلی کا فیصلہ پارٹی کرے گی۔صدر آئی پی پی نے کہا کہ نوجوانوں کوپیروں پرکھڑا کرنے کیلئے بلا سود آسان قرضے دیں گے،یوسی سطح پرفری ڈسپنسریاں بنائیں گے،دوائیاں بھی مفت ملیں گی،مزدورکی کم سے کم اجرت 50 ہزار روپے کریں گے چھوٹے کسان کیلئے لگائی جانیوالے ٹیوب ویل کی بجلی بھی مفت ہوگی،غریب کیلئے300یونٹ تک بجلی مفت ہوگی،اس کی ادائیگی حکومت کریگی،بی آئی ایس پی اتنابڑاکریں گے کہ غریبوں کی مشکلات دورہوں۔