اسلام آبا(نیوزڈیسک)مسابقتی کمیشن آف پاکستان نے فیسوں میں ناجائز اضافے کی وجوہات اور دیگر معلومات فراہم نہ کرنے والے 8 بڑےنجی تعلیمی اداروں کے سربراہوں کو 28ستمبر 2015 تک کی ڈیڈ لائن دی ہے۔ معلومات کی عدم فراہمی کی صورت میں سخت قانونی کارروائی کی جائیگی ۔ ذرائع کے مطابق کمیشن کو ملک بھر سے نجی تعلیمی اداروں کے خلاف ایک ہزار سے زائدشکایا ت موصول ہوئی تھیں اور ان نجی تعلیمی اداروں کے غیر منصفانہ رویئے کے الزامات کی تحقیقات کی جا رہی ہیں ۔مسابقتی کمیشن نےملک بھر کے 100 سے زاہدسکولوں کو فیس سٹرکچر،طلبا کی تعداد ، فیس اور دیگر اخراجات میں اضافے کی وجوہات فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی ۔اگرچہ بہت سے نجی تعلیمی اداروں نے معلومات فراہم کردی ہیں لیکن کچھ اداروں نے یا تو مسابقتی کمیشن کوسرے سے جواب ہی نہیں دیا یا نامکمل اور غیر متعلقہ معلومات فراہم کی ہیں ، اس لیے کمپی ٹیشن ایکٹ 2010 کے سیکشن 36 کے تحت احکاما ت جاری کر دیئے گئے۔ سیکشن 36 مسابقتی کمیشن کو معلومات کے حصول کے اختیارات دیتا ہے اور معلومات کی فراہمی میں ناکامی کی صورت میں ان تعلیمی اداروں کے سی ای او اور ڈائریکٹرز کو سخت جرمانہ اور دیگر پابندیاں لگائی جاسکتی ہیں ۔ جن تعلیمی اداروں کے سی ای او اور ڈائریکٹرز کو معلومات کی فراہمی کا حکم دیا گیا ہے ان میں سٹی سکول ، بیکن ہائوس، ایلیمنٹری مونٹیسری سکول ، ہیڈسٹارٹ سکول ، روٹس ملینیئم سکول، دی لاہور اے ایل ایم اے، ایل اے سی اے ایس اور سلامت سکول سسٹم شامل ہیں ۔