اسلام آباد (این این آئی)یونان کشتی حادثے میں زندہ بچ جانے والے پاکستانی نوجوان حبیب الرحمان نے دل دہلا دینے والی داستان سناتے ہوئے کہاہے کہ کھانے میں دال اور سمندر کا پانی پی کر گزارا کیا۔ آزاد کشمیر کے علاقے کھوئی رٹہ کا حبیب الرحمان 3 ماہ پہلے کراچی سے سفر پر روانہ ہوا تھا، اس کے خاندان نے آزادکشمیر کے ایجنٹ طلعت اور منڈی بہاؤالدین کے ایجنٹ طلعت وڑائچ کو 22 لاکھ روپے دیے تھے۔
یونانی ساحل کے قریب ڈوبی کشتی کے مسافروں کے ساتھ کیا ہوا؟ اس حوالے سے آزاد کشمیر کے ضلع کوٹلی کی تحصیل کھوئی رٹہ سے تعلق رکھنے والے نوجوان حبیب الرحمان نے دل دہلادینے والی داستان سنائی۔حبیب الرحمان نے بتایا کہ ڈوبنے والی کشتی میں عورتوں، بچوں اور بوڑھوں سمیت 350 سے زائد افراد سوار تھے، کشتی میں کھانے میں صرف دال دی جاتی تھی اور پانی ختم ہونے پر کئی دن تک سمندر کا پانی پی کر گزارا کیا۔