مریدکے( این این آئی) وفاقی وزیر تعلیم رانا تنویر حسین سے معروف پی ٹی آئی سوشل میڈیا انچارج ڈاکٹر سیماب سعود کی ملاقات ،پی ٹی آئی کو چھوڑ کر سینکڑوں ساتھیوں سمیت مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کا اعلان کر دیا ۔ اس موقع پر وفاقی وزیر تعلیم رانا تنویر حسین نے ڈاکٹر سیماب سعود اور انکے ساتھیوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے پاکستان کو معاشی سیاسی اقتصادی سفارتی نقصان تو پہنچایا ہی جو نوجوان نسل کو گمراہ کرکے اخلاقی نقصان پہنچایا قوم اسے معاف نہیں کرے گی ۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے مخصوص مائنڈ سیٹ کا نتیجہ سانحہ 9مئی کی شکل میں قوم نے دیکھا ،پاکستان کے اداروں کے خلاف نوجوان نسل کو لاکھڑا کیا لیکن اب گالم گلوچ کی سیاست کااثر اب نوجوان نسل میں کم ہونا شروع ہوچکا ہے انشااللہ یہی نوجوان نسل اب ان سے حساب بھی لے گی ۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف اور میاں شہباز شریف نے ہمیشہ نوجوان نسل کو تعمیری سوچ دی لیپ ٹاپ آسان قرضے اسکالر شپ اور قیادت کی سوچ دی کبھی نفرت کا بیج نہیں بویا انشااللہ 2023کا الیکشن جیت کر خدمت کا سلسلہ دوبارہ شروع کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف الیکشن سے قبل پاکستان میں ہونگے اور اللہ کے کرم سے وزیر اعظم پاکستان بنیں گے ۔انہوں نے کہا کہ دوست ممالک نے مشکل وقت میں بہت ساتھ دیا پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا حالانکہ پی ٹی آئی چیئرمین نے دنیا بھر میں خط لکھے کہ پاکستان کو قرض نہ دیا جائے جسکی وجہ سے آئی ایم ایف نے ہمیں قرض نہ دیا یہ امریکہ اسرائیل اور بھارت کے خاص ایجنڈے کو پاکستان میں لیکرآیا ،قومی اداروں پر چڑھائی کی معیشت سیاسی اخلاقیات تباہ کی سی پیک جیسے عظیم منصوبہ کی دستاویزات امریکہ کو دیں ۔
رانا تنویر حسین نے کہا کہ پاکستان میاں نوازشریف کی قیادت کو اگر سازش کے تحت ختم نہ کیا جاتا اندرونی اور بیرونی مخصوص عدالتی اور اسٹیبلشمنٹ سازش نہ کرتی آج پاکستان ایشا کا معاشی اور اقتصادی ٹائیگر بنا ہوتا ایک منتخب وزیر اعظم کو سازش کے تحت پہلے اقتدار سے ہٹایا گیا پھر ملک بدر کیا گیا جسکی دنیا میں مثال نہیں ملتی ۔انہوں نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی سمیت دیگر چند (ن) لیگی ساتھیوں کی ٹکٹ کا پارٹی فیصلہ کرے گی ۔شاہد خاقان عباسی پارٹی کا مخلص اثاثہ ہیں ۔انہوں نے کہا کہ سانحہ 9مئی کا ماسٹر مائنڈ چیئرمین پی ٹی آئی کے متعلق اندرونی بیرونی سازشوں کے ناقابل تلافی ثبوت موجود ہیں ،قانون کے کٹہرے میں کھڑا ہونا پڑے گا۔