کراچی: ایکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین ملک محمد بوستان کا کہنا کے کہ آنے والے دنوں میں سونا اور ڈالر کی قیمتیں گریں گی۔ایک انٹرویو کے دوران انہوں نے کہا کہ ڈالر کا ریٹ پچھلے دنوں 305 روپے پر چلا گیا تھا۔ڈالر نہ ہونے پر گورنر اسٹیٹ بینک سے درخواست کی تو انہوں نے بینکوں کو ہدایت کی روکے ہوئے ڈالر فورا ادا کریں۔
بینکوں نے آج 5 ملین ڈالر ایکسچینج کمپنیوں کو دئیے تو ڈالر 305 سے کم ہو کر 298 پر آ گیا۔بینکوں نے سپلائی بحال کرنے کا وعدہ کیا ہے اس طرح سلسلہ چلا تو ڈالر 295 سے نیچے آ جائے گا۔ملک بوستان نے کہا کہ ڈالر کے انٹربینک اور اوپن ریٹ میں دس روپے کا فرق ہے، آنے والے دنوں میں سونا اور ڈالر کی قیمتیں گریں گی۔
ملک بوستان نے کہا کہ حکومت کی جانب سے سمندر پار مقیم پاکستانیوں کے لیے ڈائمنڈ اور گولڈ کارڈ اسکیم ترسیلات زر کی آمد کو بڑھانے میں معاون ثابت ہوگی، امکان ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کے لیے نئے وفاقی بجٹ میں کیے گئے اقدامات سے آنے والے مہینوں میں ترسیلات کی موجودہ 2 ارب ڈالر کی سطح بڑھ کر 2.5 ارب سے 3 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گی۔
ماہرین کے مطابق چین سے تاحال 2.1ارب ڈالر کے قرضے رول اوور نہ ہونے سے انٹربینک مارکیٹ میں روپے پر دباو مستقل بڑھتا جارہا ہے کیونکہ جون 2023 تک پاکستان کو لازما 3.6 ارب ڈالر کے قرضوں کی ادائیگیاں کرنی ہیں جبکہ ملکی زر مبادلہ کے ذخائر کی مالیت 3.9 ارب ڈالر کے گرد گھوم رہی ہے، رواں ماہ کے باقی ماندہ دو ہفتوں میں ادائیگیوں کے دباو اور چین سے قرضے رول اوور نہ ہونے کی صورت میں ڈالر کے انٹربینک ریٹ میں اضافے کے خدشات پائے جارہے ہیں۔دوسری جانب اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں 5 روپے کمی ہوئی ہے۔اوپن مارکیٹ میں ڈالر 295 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔