اسلام آباد(نیوز ایجنسی)پاکستان میں ہر 10 میں سے 2 لوگ کڈنی کی کسی نہ کسی بیماری کا شکار ہیں اور اس سے بھی زیادہ افسوسناک بات یہ ہے کہوہ اپنی بیماری کے متعلق بلکل نہیں جانتے۔ ڈاکٹر جو نیشنل کڈنی فاونڈیشن کے چیف میڈیکل آفیسر ہیں کہتے ہیں “کڈنی اگر خراب ہو تو جسم پر اس کی کئینشانیاں ظاہر ہوتی مگر لوگ انہیں دوسری بیماریوں سے جوڑ دیتے ہیں اور اکثر انہیں اس وقت تک
پتہ نہیں چلتا جب تک وہ آخری سٹیج پر نہ آجائیں، یہی وجہ ہے کہ دنیا میں صرف 10 فیصد لوگ جانتے ہیں کے وہ کرانک کڈنی کی بیماری میں مبتلا ہیں۔”اگر آپ کی کڈنی ٹھیک کام نہ کر رہی ہو تو یہ 14 نشانیاں آپ کو وارننگ دیتی ہیں تاکہ آپ بروقت اس بیماری سے نپٹ سکیں۔جن میں اہم علامات پیشاب کی ساخت میں تبدیلی، سوجن، تھکاوٹ اور کمزوری، ہائی بلڈ پریشر، بھوک اور وزن ہیں۔ سوج puffy face and limbs. خرابی کی صورت گردے جسم کو excess fluids نہیں دے پاتے جس کی وجہ سے جسم میں سوڈیم کی مقدار بڑھ جاتی ہے جس سے چہرے ، ہاتھوں پیروں ، جوڑوں اور گھٹنوں پر سوج ظاہر ہو جاتی ہے۔ خارش اور ریش.گردے خون صاف کرتے ہیں مگر جب یہ ٹھیک کام نہ کر رہے ہوں تو خون میں فاضل مادوں کی مقدار بڑھ جاتی ہے جس سے جلد پر خشکی اور خارش شروع ہو سکتی ہے اور جلد پھٹ جاتی ہے۔ ایسی صورت میں ڈاکٹر سے رابطہ کرنا چاہیے اورزیادہ سے زیادہ پانی پینا چاہیے۔ پیشاب میں تبدیلی اگر آپ کو پیشاب کرنے میں مشکل پیش آرہی ہے اور پیشاب دباوٗ کیساتھ آرہا ہے تو یہ ایک انتباہی نشانی ہے کہ کڈنی ٹھیک کام نہیں کر رہی۔اس کے علاوہ رات کو زیادہ دفعہ پیشاب کرنا،پیشاب میں بلبلے بننا،پیشان کی رنگت سرخ ،براون یا پرپل ہونا،کم مقدار میں پیشاب آنا،پیلا اور زیادہ مقدار میں پیشاب آنا اور پیشاب میں خون کا آنا بھی گردوں میں خرابی کی وجوہات ہیں۔بے وقت سستی اور نیند ایک صحت مند گردہ EPO (erythropoietin) بناتا ہے یہ ہارمون خون میں سرخ ذرات بناتا ہے یہ ذرات خون کے ذریعے سارے جسم کے مختلف اعضا کو اکسیجن پہنچاتے ہیں۔
اگر گردے ٹھیک کام نہ کر رہے ہوں تو جسم میں آکسیجن کی مقدار کم ہوجاتی ہے جس سے بے وقت سستی اور نیند طاری ہونا شروع ہو جاتی ہے۔سانس چڑھنا سانس چڑھنا کئی اور بیماریوں کا سبب بھی ہے مگر اگر گردے ٹھیک کام نہ کر رہے ہوں توبھی آپ کو جلد سانس چڑھے گا کیوں کہ آپ خون میں سرخ زرات کم ہونے کی وجہ سے جسم میں آّکسیجن کی مقدار کم ہو جاتی ہے۔
نیند میں بدسکونی خراب گردے خون میں toxic build-up بڑھاتے ہیں جس سے مریض کو نیند نہیں آتی۔توجہ میں کمی اور ڈیزینس خراب گردے دماغ کو پوری آکسیجن مہیا نہیں کر پاتے جس سے انسان کی یاداشت کمزور ہو جاتی ہے ، کام پر توجہ کم ہو جاتی ہے ، اور سستی اور کمزوری طاری رہتی ہے۔ Feeling of metallic taste in the mouth. منہ میں ذائقے کا مستقل بدل جانا اور تیزابیت بھی خراب گردوں کی
علامات میں سے ایک ہیں۔ منہ سے بدبو آنا خون میں فاضل مادوں کی زیادتی کے باعث منہ سے بدبو کا آنا بھی خراب گردوں کی ایک نشانی ہے۔کمر درد گردے کمر کے قریب ہونے کی وجہ سے بیماری کی صورت میں کمر درد کا شکار کر سکتے ہیں گردوں میں پتھری کی صورت میں بھی شدید کمر درد ظاہر ہو سکتی ہے۔سردی لگنا نارمل موسم میں سردی لگنا جب باقی
سارے سردی محسوس نا کر رہے ہوں تو بھی یہ anaemia ہو سکتا ہے۔خراب معدہ ، قے اور متلی یہ علامات گردوں میں خرابی کی وجہ بھی ہو سکتی ہیں۔ وزن میں کمیدیگر علامات کیساتھ وزن میں تیزی سے کمی واقع ہونا بھی کڈنی میں بیماری کی علامات ہیں۔ جسم میں کریمپ پڑنا کڈنی میں خرابی جسم میں electrolyte کا تناسب خراب کر دیتی ہے جس سے پٹھوں میں کریمپ پڑنے شروع ہو جاتے ہیں۔ایسی علامات کی صورت میں کیا کرنا چاہیے. ایسی علامات کی صورت میں اپنے ڈاکٹر سے فوری رابطہ قائم کریں اور اپنے خون کے نمونے کولیبارٹری میں ٹیسٹ کروائیں ۔ وقت پر توجہ دینے سے بیماری کو جلد قابو میں لایا جاستکتا ہے اور توجہ دینے کے لیے بیماری سے آگاہی ضروری ہے۔