بدھ‬‮ ، 05 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

استنبول ‘ طیب اردگان کی ریلی میں لاکھ سے زائد افراد کی شرکت

datetime 21  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

استنبول(نیوز ڈیسک) ترکی میں صدر طیب اردگان کی طرف سے کرد باغیوں کیخلاف سخت کریک ڈاون جاری ہے اور اسی تناظر میں اتوار کے روز دہشت گردی کیخلاف ریلی کا انعقاد کیا گیا جس میں ترکی کے قومی پرچم لہراتے ہوئے ایک لاکھ سے زائد افراد نے شرکت کی۔ لوگوں کی بہت بڑی تعداد دریائے مرمارا کے قریب ینی کاپی سکوائر میں جمع ہوئی اور اس مظاہرے کا اختتام طیب اردگان کے خطاب پر ہوا۔ اخباری رپورٹ کے مطابق جولائی میں دو سالہ جنگ بندی کے خاتمے کے بعد جنوب مشرقی علاقے میں کردوں کے حملوں میں بیسیوں پولیس اہلکار اور فوجی مارے جا چکے ہیں اور کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) کی مذمت کیلئے جمعرات کے روز دارالحکومت انقرہ میں بھی ایسے ہی مظاہرے کا اہتمام کیاگیا تھا۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ کالعدم پی کے کے پر دو ماہ سے اردگان کے کریک ڈاون کا مقصدیکم نومبر کو ملک میں ہونے والے عام انتخابات میں کامیابی حاصل کرنا ہے اور اس عمل کے باعث ترک تقسیم ہو چکے ہیں۔ طیب اردگان پرجنوب مشرقی ترک قصبے میں خودکش حملے کرانے کا الزام عائد کیا جاتا ہے جس کی ذمہ داری داعش پر ڈالی جاتی ہے اور یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ترک صدر نے تین دہائیاں پرانے تصادم کو پھر سے چھیڑ دیا ہے۔ طیب اردگان نے پی کے کے اور داعش کو ایک جیسے انتہا پسند گروہ قرار دیا ہے اور فضائی حملوں میں کرد جہادی مخالفین کی بجائے عراق کے ساتھ سرحد کے قریب پی کے کے کی پناہ گاہوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ استنبول کی ریلی میں کوئی سیاسی علامات نظر نہیں آ رہی تھیں اور ہر طرف ترکی کے سرخ پرچم لہرا رہے تھے البتہ شرکا کی طرف سے طیب اردگان کی اسلام پسند جماعت جسٹس اینڈ ڈیویلپمنٹ پارٹی (اے کے پی) کی پرجوش حمایت ضرور نظر آ رہی تھی۔ ریلی میں شریک ایک شخص کا کہنا تھا کہ ہم آخری حد تک اردگان کی حمایت کریں گے، ہم ان کے ساتھ ہیں کیونکہ انہوں نے ہمارے پرچم اور ہماری قوم کا دفاع کیا ہے۔بہت سے مظاہرین نے کردوں کے ہاتھوں مارے جانے والے پولیس اور فوج کے اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے سرخ رنگ کے ہیڈ بینڈ پہنے ہوئے تھے جن پر درج تھا کہ شہید کبھی نہیں مرتا، ملک تقسیم نہیں ہونے دیں گے

مزید پڑھئے:دنیا کا سب سے لکچدار انسان جو ایک سوٹ کیس میں بند ہو سکتا ہے

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دنیا کا انوکھا علاج


نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…