الجیرز(این این آئی )الجزائر کے نوجوان نذیر نے ایسا کام کیا ہے کہ بیلجیئم کے مقامی اخبارات کی سرخیوں میں جگہ بنالی۔ ندیر نے بیلجیئم کی ایک معمر خاتون کو دریا میں ڈوبنے سے بچانے میں کامیابی حاصل کی تھی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق لوگوں نے بیلجیئم میں غیر قانونی طور پر مقیم الجزائری نوجوان کی بہادری کی ویڈیو سوشل میڈیا پر پھیلا دی۔
نذیر بیلجیئم کی میونسپلٹی لیج میں دریا کے کنارے گھوم رہا تھااور اس نے بزرگ خاتون کو بچانے کے لیے اپنی جان خطرے میں ڈال کر دریا میں چھلانگ لگانے کا فیصلہ کرلیا۔ معمر خاتون مدد کے لیے پکار رہی تھی۔ خاتون کو زندگی اور موت کی کشمکش میں دیکھ کر نوجوان نذیر نے خاتون کو نکالنے کی امید میں بغیر کسی ہچکچاہٹ کے دریا میں چھلانگ لگا دی۔عینی شاہدین نے نذیر کے آپریشن میں کامیاب ہونے کے لمحے کو سراہا اور اس کی ویڈیو بنا لی۔ ویڈیو کلپس میں وہ لمحہ دکھایا گیا تھا جب نذیر عورت کو دونوں ہاتھوں سے پکڑے عربی زبان میں یہ جملہ دہرا رہا تھا کہ انتظار کرنے کے لیے پانی بہت ٹھنڈا ہے ۔ اس کے بعد دریا سے باہر نکلنے میں مدد کے لیے بیلجیئم کے امدادی کارکن جائے حادثہ پر پہنچے۔ ایک امدادی کارکن نے خصوصی ڈائیونگ سوٹ میں چھلانگ لگا دی تاکہ ان کو زندہ برقرار رکھنے اور دریا سے باہر نکلنے میں مدد مل سکے۔ دونوں کو قریبی ہسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے معائنے کے بعد بتایا کہ دونوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔نذیر کی ہمت اور بہادری کو بیلجیئم کے میڈیا نے نظر انداز نہیں کیا۔ اور اس کی بہادری اور جرت مندانہ موقف کو بیان کرتے ہوئے اس کی زبردست ستائش کی۔
خاص طور پر الجزائری نوجوان کے کئی میٹر بلندی سے چھلانگ لگانے کے اقدام کو دلیرانہ قرار دیا گیا۔26 سالہ کے نذیر نے بتایا میری ماں بہت اچھی تھیں۔ وہ ہائیر ایجوکیشن لیول پر اسلامی تعلیم کی استاد تھیں اور میرے والد فزیکل ایجوکیشن کے ٹیچر تھے۔ نذیر نے کہا حالات کی وجہ سے جلد ہی مجھے تعلیم سے سبکدوش ہونا پڑا۔
الجزائیری نوجوان نے کہا میں نے جو کچھ کیا ہے اس پر مجھے فخر ہے۔ یہ الجزائر کے لوگوں کے لیے کوئی عجیب بات نہیں ہے۔ الجزائر کے لوگ ایسے رویے رکھتے ہیں۔الجزائر کے نذیر نے بتایا کہ وہ تقریبا دو سال قبل یورپ پہنچے تھے۔ کورونا وبا کے پھیلا کے دوران کشتی کے ذریعے بحیرہ روم میں سفر کیا۔ اس سفر پر ان کا تقریبا 2500 یورو کا خرچہ آیا تھا۔گزشتہ مارچ میں بیلجیئم میں آباد ہونے کا فیصلہ کرنے سے پہلے انہوں نے سپین سے فرانس کا سفر کیا۔ انسانیت سے ہمدردی کے اس جذبہ کی بنا پر نذیر کے حق میں سوشل میڈیا پر لوگوں کی بڑی تعداد نے حکام سے خاتون کو بچانے کے لیے کسی چیز کی پروا نہ کرتے ہوئے قدم اٹھانے پر نذیر کے موجودہ سٹیٹس کو ختم کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔