دمشق( آن لائن ) شام میں انسانی حقوق کی صورت حال پر نظر رکھنے والے ادارے”آبزرویٹری” کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ القاعدہ کمانڈر ابوالحسن التونسی کو ادلب گورنری میں الفوعہ اور کفریا کے مقامات پر لڑائی کے دوران ہلاک کیا گیا ہے۔آبزرویٹری کے ڈاٹریکٹر رامی عبدالرحمان نے غےرملکی خبر رساں ادارے کوبتایا کہ جمعہ کی شام الفوعہ اور کفریا کے مقامات پر شامی حکومت کی وفادار فوج اور اس کی حامی ملیشیا کی النصرہ محاذ کے جنگجوﺅں کے ساتھ ایک طویل جھڑپ ہوئی۔ جھڑپ میں متعدد دیگر جنگجو بھی ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں تاہم اس کارروائی میں مقتول اسامہ بن لادن کے نائب ابو الحسن التونسی کو بھی قتل کردیا گیا۔مقتول کمانڈر التونسی ماضی میں اسامہ بن لادن کا دست راست رہ چکا ہے اور اس نے افغانستان اورعراق میں بھی عسکری کارروائیوں میں متعدد بار حصہ لیا تھا۔رامی عبدالرحمان نے بتایا کہ مقتول القاعدہ کمانڈر سنہ 2012ئ میں شام پہنچا، جہاں اس نے القاعدہ کی ذیلی تنظیم النصرہ محاذ میں شمولیت اختیار کرنے کے بعد ادلب میں اس کی قیادت سنھبالی۔ ابو الحسن التونسی کی قیادت میں النصرہ محاذ نے ادلب شہر کے بیشتر حصے پر کنٹرول حاصل کرلیا تھا۔ اس شہر کے صرف دو شیعہ اکثریتی علاقے الفوعہ اور کفریا شامی فوج کے کنٹرول میں ہیں۔ انہی محاذوں پر لڑائی کے دوران التونسی کو ہلاک کیا گیا ہے۔