بدھ‬‮ ، 06 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

جنرل عاصم نے کرپشن کے ثبوت دکھائے نہ انہیں ڈی جی آئی ایس آئی کا عہدہ چھوڑنے پرمجبور کیا، عمران خان

datetime 21  مئی‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی)چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ اس بات کے 80فیصد امکانات ہیں منگل کو جب میں اسلام آباد جائوں گا تو مجھے گرفتار کر لیا جائے گا،اگر مجھے دوبارہ جیل بھیج دیا گیا تو تشدد نہیں چاہتا ، لیکن اتحادی حکومتچاہتی ہے لوگ مشتعل ہوں تاکہ سب کچھ میرے خلاف استعمال کیا جا سکے ،اپنی ہی فوج کے خلاف مقابلہ کرکے کوئی کیسے جیت سکتا ہے،

ایسی صورتحال میں اگر آپ جیت بھی جاتے ہیں تو ملک ہار جاتا ہے، میں اس بات پر پختہ یقین رکھتا ہوں کہ پاکستان کو ایک مضبوط دفاعی نظام کی ضرورت ہے، مجھے فوج سے کوئی مسئلہ نہیں ہے،مجھے ابھی تک یہ سمجھ نہیں آیا کہ میری حکومت گرانے کا مقصد کیا تھا،ہم جنگل کے قانون کی جانب بڑھ رہے ہیں،مجھے فوج سے کبھی مسئلہ نہیں تھا، پچھلے 60سال کا آدھا عرصہ ملک میں فوجی حکومت رہی،ہم آج سری لنکا سے بھی بدتر معاشی حالت میں ہیں، پاکستان کو اس وقت استحکام کی ضرورت ہے جو صرف انتخابات کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ ان خیالات کا اظہار پی ٹی آئی کے چیئر مین عمران خان نے عرب میڈیا الجزیرہ اور امریکی میڈیا سی این این کو انٹرویو میںکیا۔عمران خان نے کہا کہ جب حکومت سپریم کورٹ کے احکامات ماننے سے انکار کردے تو ملک میں جمہوریت ممکن نہیں۔انہوں نے بتایا کہ اس وقت 10ہزار سے زیادہ پی ٹی آئی ورکرز جیل میں ہیں، فوجی عدالتوں میں ہمارے خلاف مقدمات چلانے کی بات ہو رہی ہے۔عمران خان نے کہا کہ مجھ پر قاتلانہ حملے کی ایک وجہ یہ تھی کہ میری جماعت مقبول سے مقبول تر ہو رہی ہے، میری سیاسی جماعت پر پابندی لگانے کی کوشش ہو رہی ہے ۔عمران خان نے کہا کہ اگر مجھے دوبارہ جیل بھیج دیا گیا تو ملک میں تشدد نہیں چاہتا لیکن پی ڈی ایم لوگوں کو مشتعل کروا کر احتجاج کرانا چاہتی ہے تاکہ آئندہ عام انتخابات میں مجھے روکنے کے لیے اسے استعمال کیا جا سکے، ہم دو تہائی اکثریت سے الیکشن جیتیں گے۔ امریکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت قانون کی حکمرانی نہیں ہے، ہماری پوری قیادت جیل میں ہے اور اس بات کے 80 فیصد امکانات ہیں کہ منگل کو جب میں اسلام آباد جائوں گا تو مجھے گرفتار کر لیا جائے گا۔عمران خان نے سوال اٹھایا ہے کہ اپنی ہی فوج کے خلاف مقابلہ کرکے کوئی کیسے جیت سکتا ہے،

ایسی صورتحال میں اگر آپ جیت بھی جاتے ہیں تو ملک ہار جاتا ہے۔ میں اس بات پر پختہ یقین رکھتا ہوں کہ پاکستان کو ایک مضبوط دفاعی نظام کی ضرورت ہے، مجھے فوج سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کے آخری چھ ماہ تک سابق آرمی چیف نے مجھے ہٹانے کے لیے کام کیا اور دعویٰ کیا کہ میں ملک کے لیے خطرناک ہوں۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ فوج کے ساتھ مل گئی ہے اور مجھے باہر رکھنے کے لیے جمہوری نظام کو ختم کر رہی ہے۔ 9 مئی کو میری گرفتاری کے بعد پیش آئے واقعات کا بہانہ بناتے ہوئے میری پارٹی کو توڑ رہے ہیں، سیکڑوں خواتین اور بچوں کو جیلوں میں ڈالا گیا ہے، اب وہ فوجی عدالتوں میں ہمارا مقدمہ چلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ حکومت مجھے مارنا چاہتی تھی کیونکہ وہ الیکشن ہارنے سے خوفزدہ تھی

میں نے پیشگوئی کی تھی کہ ایک مذہبی جنونی پر مجھے قتل کرنے کا مقدمہ چلایا جائے گا جیسا کہ ایک گورنر کو قتل کیا گیا تھا،میری جان کو اب بھی خطرہ ہے۔عرب میڈیا الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق وزیراعظم نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے آرمی چیف سے کوئی مسئلہ نہیں ہے، میں نے آرمی چیف کے خلاف کوئی کام نہیں کیا، ان کے پاس میرے خلاف کچھ ہے جس کا میں نہیں جانتا۔

انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ محض کٹھ پتلی ہیں، پولیس نے ہمارے 7500مظاہرین کو گرفتار کیا ہے، میں اپنے کارکنوں کو ایک مرتبہ پھر پر امن رہنے کی ہدایت کرتا ہوں، میری پارٹی کی پوری اعلیٰ قیادت گرفتار ہے، مجھ پر تقریباً 150 مقدمات ہیں، اس لیے مجھے کسی بھی وقت گرفتار کیا جا سکتا ہے لیکن بات یہ ہے کہ آپ کسی ایسے خیال کو گرفتار نہیں کر سکتے جس کا وقت آ گیا ہے۔

انہوں نے الزام دہرایا کہ وہ جانتے ہیں کہ سابق چیف آف آرمی سٹاف قمر جاوید باجوہ نے انہیں ہٹانے کی کوشش کی، بطور وزیر اعظم اپنی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے باجوہ کو ان کے عہدے سے ہٹا سکتے تھا، میں فوج کے معاملات میں مداخلت نہیں کرنا چاہتا تھا، پاک فوج ایک مضبوط ادارہ ہے

جہاں آپ مداخلت نہیں کر سکتے۔انٹرویو کے دوران عمران خان نے دفاع کرتے ہوئے کہا کہ پرتشدد مظاہرے سے لاعلم تھا کیونکہ میں تو حراست میں تھا، اس دوران ہمارے 25کارکن بھی مارے گئے،اگر مجھے دوبارہ جیل بھیج دیا گیا تو تشدد نہیں چاہتا لیکن 12جماعتوں کی اتحادی حکومت پی ڈی ایم چاہتی ہے

لوگ مشتعل ہوں تاکہ سب کچھ میرے خلاف استعمال کیا جا سکے، میرے خلاف درج درجنوں فوجداری مقدمات اور ان کی پارٹی کی اعلیٰ قیادت کی گرفتاری کا مقصد آئندہ عام انتخابات میں حصہ لینے سے روکنا ہے،ہم دو تہائی اکثریت سے الیکشن جیتیں گے، اس لیے حکومت اور اسٹیبلشمنٹ پی ٹی آئی کو کچلنا چاہتی ہے۔



کالم



دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام


شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…

وہ دس دن

وہ ایک تبدیل شدہ انسان تھا‘ میں اس سے پندرہ سال…