کراچی(نیوز ڈیسک)ایشیائی ترقیاتی بینک کے تعاون سے نیشنل لاجسٹک سیل (این ایل سی ) نے طورخم سرحد پرجدیدسہولتوں سے آراستہ ٹرمینل قائم کرنے کا منصوبہ ترتیب دیتے ہوئے پہلے مرحلے کا آغاز کر دیا ہے۔ذرائع نے ایک قومی اردو اخبار کو بتایا کہ مجوزہ این ایل سی ٹرمینل 432کنال اراضی پر مشتمل ہوگا جس کے قیام پر 9 ارب روپے کی لاگت آئے گی۔ ذرائع نے بتایا کہ مجوزہ ٹرمینل میں کسٹمز اسٹیشن، بیگیج اسکینر، واک تھرو گیٹ، ڈسپلے سینٹر، ویئر ہاؤس، گاڑیوں کے وزن کا کانٹا، بینک اورافغانستان سے امپورٹ ایکسپورٹ کے علاوہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈکے تحت درآمد ہونے والے کنسائمنٹس کی کلیئرنس کی سہولتیں دستیاب ہوں گی۔مذکورہ ٹرمینل 2 مرحلوں میں مکمل کیا جائے گا، پہلے مرحلے میں افغانستان سے آنیوالے افراد کو راہداری کارڈز جاری کیے جائیں گے اور اس مقصد کے لیے نہ صرف امیگریشن بلکہ نادرا کے دفتر نے خدمات کا آغازکردیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ منصوبے کے لیے مختص 432کنال اراضی میں 132 کنال اراضی پہلے ہی پاکستان آرمی کی لیز پر ہے اور باقی ماندہ 300کنال اراضی 99سال کے لیز کے لیے ’’خوگہ خیل شنواری مشران‘‘ اور حکومت کے درمیان معاہدہ طے پاگیا ہے جس کی حتمی منظوری وفاقی وزیر خزانہ دیں گے۔پشاور طورخم سڑک کی تعمیر ایف ڈبلیو او کے ذریعے مکمل کی جائیگی۔ اس سلسلے میں پاک افغان جوائنٹ چیمبرآف کامرس کے ڈائریکٹرضیاء الحق سرحدی نے وفد کے ساتھ مجوزہ این ایل سی ٹرمینل کے منصوبے سے آگہی اور واہگہ سرحد پر پہلے سے قائم این ایل سی ٹرمینل پردستیاب سہولتوں کا جائزہ لینے کے سلسلے میں دورہ کیا جہاں انہیں لیفٹیننٹ کرنل(ر) خالد حسین نے تفصیلی بریفنگ دی۔