کراچی(نیوزڈیسک) ہنڈی اورحوالے کے کاروبار کے بعد ملک میں لاکرز ٹرانزیکشن کا انکشاف ہوا ہے۔ ود ہولڈنگ ٹیکس کے باعث کاروباری حلقوں نے نقد لین دین کی بجائے لاکرز کی چابیاں ایک دوسرے سے تبدیل کرنا شروع کردی ہیں ۔تفصیلات کے مطابق ملک میں ہنڈی اور حوالے کا کاروبار تو پہلے سے جاری تھا لیکن اب ایک نئے کاروبار کا انکشاف ہوا ہے، جسے لاکرز ٹرانزیکشنز کا نام دیا گیا ہے،لاکرز ٹرانزیکشن کا انکشاف سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کے چیئرمین سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کمیٹی اجلاس کے دوران کیا۔انہوں نے کہا کہ ود ہولڈنگ ٹیکس کی وجہ سے ملک بھر میں لاکرز ٹرانزیکشنز شروع ہوچکی ہیں ۔صنعتکاروں نے نقد لین دین کرنا چھوڑ دیا ہے جبکہ تاجروں نے بینکوں سے اپنے اربوں روپے نکال لیے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر محسن عزیز نے ود ہولڈنگ ٹیکس کو ملکی معیشت کے لیے تباہ کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ لاکرز ٹرانزیکشن کے ساتھ ساتھ کاروباری افراد نے ایک دوسرے کے ساتھ چیکوں کا تبادلہ کرنا بھی شروع کردیا ہے۔ صنعتکاروں نے چیک کیش کروانا چھوڑدیے ہیں۔ سینیٹر محسن عزیز نے سفارش کی کہ ود ہولڈنگ ٹیکس کو مکمل طور پرختم کردیا جائے ۔ قائم مقام چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ملک میں صرف 9 لاکھ افراد اپنے ٹیکس گوشوارے جمع کرائے ہیں۔کمیٹی نے بینکاری لین دین پرعائد ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کرنے کی سفارش کردی ہے۔