اسلام آباد(نیوزڈیسک) وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نےکہا ہے کہ ایل این جی معاہدے کے لیے مذاکرات کررہے ہیں‘ توقع ہے کہ رواں مہینے ایل این جی کی قیمت طے ہوجائے گی ‘ایل این جی کی قیمت وقت آنے پر سامنے آجائے گی‘قدرتی مائع گیس کےذریعےبجلی گھرچلانےسےسالانہ ایک ارب ڈالرکی بچت ہوگی، پاکستان میں ایل این جی کی قیمت ایشیاء بھرسے سستی ہوگی ‘آئل مافیانہیں چاہتاملک میں توانائی سستی ہو ‘رکاوٹیں ڈالنے والوں کا مقابلہ کریں گے‘ ایل این جی کی درآمد کا تمام عمل انتہائی شفاف انداز میں مکمل کیا گیا ہے، اس حوالے سے نیب یا پارلیمنٹ سمیت کوئی بھی ادارہ تحقیقات کر سکتا ہے۔ انہوںنے گزشتہ روز پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ قطر کے ساتھ حکومتی سطح پر ایل این جی کی درآمدکے حوالے سے معاہد ہ ہوچکا ہے لیکن دستخط نہیں ہوئے ‘گزشتہ 10 سال سے تین حکومتوں نے ملک میں ایل این جی لانے کی کوشش کی ہم پہلے 20 ماہ میں ایل این جی لانے میں کامیاب ہوئے ہیں ۔ ایل این جی سے 3600میگاواٹ بجلی بنے گی جو 2017تک سسٹم میں آجائے گی اور سستی ترین بجلی ہوگی‘ وفاقی وزیر نے کہا کہ دنیا ایل این جی پاور پر جارہی ہے‘ کویت جیساملک بھی ایل این جی پر جارہا ہے جو خود آئل ایکسپورٹر ہے‘ انہوںنے کہا کہ ایل این جی کی درآمد کےحوالے سے انہیں آئل مافیا کی جانب سے دھمکیاں اور لالچ دیا گیا‘ انہیںبڑی بڑی آفرزآئی ہیں لیکن ان آفرز کے بعد ان کا جذبہ مزید مستحکم ہوا ہے ‘ انہوں نے کہا کہ ایل این جی کی خریداری کا معاملہ عوام کے سامنے لائیں گے‘آئی این پی کے مطابق پریس کانفرنس کے بعد غیر رسمی گفتگو میںوفاقی وزیر نے اس بات کا انکشاف کیا کہ ایل این جی کی درآمد روکنے کیلئے آئل مافیانے سوئی ناردرن‘ سوئی سدرن کے علاوہ پی ایس اواور میڈیا کوبھی پیسے دیئے ہیں‘قوم کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ آئل مافیا کی باتوں میں نہ آئے۔