ملتان(نیوز ڈیسک) کسان بورڈ نے ریلیف پیکیج کو کسانوں کی موجودہ زبوں حالی کے پیش نظر انتہائی غیر تسلی بخش قراردے دیا ہے۔وزیراعظم کے اعلان کردہ ریلیف پیکج پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کسان بورڈ پاکستان کے مرکزی صدر صادق خان خاکوانی، سینئر نائب صدر سرفراز احمد خان، سیکریٹری جنرل ملک محمد رمضان روہاڑی، نائب صدر ارسلان خان خاکوانی و دیگر نے کہا کہ دھان اور کپاس کے ساڑھے 12 ایکڑ تک کے کاشت کاروں کو فی ایکڑ 5 ہزار روپے کیش سپورٹ نہ تو کسانوں کو کوئی ریلیف فراہم کرے گی اور نہ ہی اس سے کوئی مطلوبہ نتائج حاصل کیے جائیں گے، اسی طرح پوٹاشیم اور فاسفیٹ کھادکی قیمتوں میں فی بوری کم از کم 500 روپے کم کرنے کیلیے 20ارب روپے کے فنڈ کی وضاحت بھی موجود نہیں، قیمت کم کرنے کیلیے کسان راج تحریک مسلسل یہ مطالبہ کر رہی ہے کہ کھاد اور زرعی ادویہ پر سے سیلز ٹیکس ختم کیا جائے، اس کے نتیجے میں یقیناً کھاد اور ادویہ کی قیمتوں میں کمی ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ مہنگی ایل این جی سے قیمتوں میں اضافہ ہو گا، زرعی ٹیوب ویلز کیلیے بجلی 8 روپے 85 پیسے فی یونٹ اور کسانوں کو بلا سود قرضے مہیا کیے جائیں۔