اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ایس ای سی پی کی رپورٹ پر آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک نے اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کی شفافیت پر شدید تحفظات کا اظہار کر دیا جس پر اسٹیٹ لائف کارپوریشن نے ایس ای سی پی سے احتجاج کیا ہے اور آگاہ کیا گیا کہ کارپوریشن کی بہتری کے لیے کنسلٹنٹ رکھا جائے گا۔وزارت تجارت کے ذیلی ادارے اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کی دستاویزات کے مطابق انشورنس ایکٹ کے تحت ایس ای سی پی ریگولیٹر ہے، تکافل، کھاد کے تھیلوں پر مائیکرو انشورنس کی نئی اسکیمیں شروع کی جا رہی ہیں، باہر جانے والے پاکستانیوں کی گروپ انشورنس کی جاتی ہے، نومبر2014 تک بورڈ مکمل نہ ہونے کی وجہ سے معاملات زیرالتوا رہے، پی آئی بیز کی پیشکشیں خریدی گئیں، زیادہ منافع کا زیادہ بونس ادا کیا گیا، بے نظیر انکم سپورٹ میں شوشل ہیلتھ انشورنس کے لیے الگ فنڈ فراہم کیا گیا ہے، کویت اور سعودی عرب کے ساتھ انشورنس شراکت داری کے لیے مذاکرات جاری ہیں، فوت ہونے والے بیمہ صارفین کے کاغذات مکمل ہونے پر ہفتے میں کلیم ادا کر دیا جاتا ہے۔ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک نے اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کی شفافیت کے حوالے سے اعتراضات اٹھائے ہیں جس پرریگولیٹری اتھارٹی ایس ای سی پی نے رپورٹ بنائی تاہم اس پر بھی آئی ایم ایف اورورلڈ بینک نے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے، اس سلسلے میں کارپوریشن نے ایس ای سی پی سے احتجاج کیا ہے اور آگاہ کیا گیا کہ کارپوریشن کی بہتری کے لیے کنسلٹنٹ رکھا جائے گا، تفتیش کاروں کی تربیت شروع کی جارہی ہے، کمپیوٹرائزیشن جاری ہے۔