جمعہ‬‮ ، 21 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

کینیا میں رہنما کے کہنے پر فاقہ کشی کرکے مرنے والوں کی تعداد 111 ہوگئی

datetime 7  مئی‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیروبی (این این آئی)کینیا کے صدر ولیم روٹو کے ترجمان نے کہاہے کہ انہوں نے 100 سے زائد افراد کی ہلاکت کی تحقیقات کے لیے ایک کمیشن تشکیل دے دیا ہے جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ ایک مذہبی فرقے کے پیروکار تھے جن کے رہنما نے انہیں مرتے دم تک کھانا کھانے سے پرہیز کرنے کا حکم دے دیا تھا۔

میڈیارپورٹس کے مطابق ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ مقتولین کا تعلق ایک فرقے سے تھا جو خود کو گڈ نیوز انٹرنیشنل چرچ کہتا ہے۔ حکام نے کہا کہ فرقے کے رہنما پال میکنزی نے پیشن گوئی کی تھی کہ دنیا 15 اپریل کو ختم ہو جائے گی اور اپنے پیروکاروں کو ہدایت کی تھی کہ وہ جنت میں داخل ہونے والے پہلے افراد بننے کے لیے خود کو فاقہ کشی کرکے موت کے منہ میں دھکیل دیں۔

کھانے پینے سے رک کر موت ک منہ میں جانے والے افراد کی تعداد 111 تک پہنچ گئی ہے اور اس تعداد میں مزید اضافہ بھی ہوسکتا ہے۔ یہ واقعہ جدید تاریخ میں مذہبی فرقوں سے متعلق بدترین آفات میں سے ایک شمار کیا جارہا ہے۔کینیا کے کچھ ارکان پارلیمنٹ نے سیکورٹی سروسز پر کڑی تنقید کی اور الزام لگایا ہے کہ وہ شکاہولا جنگل میں ہونے والے واقعات کو روکنے میں ناکام رہے ہیں۔

خاص طور پر اس صورت میں جب میکنزی کو اس سال کے شروع میں دو بچوں کو بھوکا مار کر اور گلا دبا کر قتل کرنے کے شبہ میں گرفتار کیا گیا تھا اور بعد میں اسے ضمانت پر رہائی مل گئی تھی، اس پر نظر رکھنے کی اشد ضرورت تھی۔میکینزی اس وقت پولیس کی حراست میں ہے۔ اس نے اپنے خلاف لگائے گئے الزامات پر عوامی طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا اور نہ ہی انہیں کسی مجرمانہ الزام کے خلاف اپنا دفاع کرنے کی ضرورت محسوس کی ہے۔

اس کا دفاع کرنے والے دو وکلا نے رائٹرز کے لیے تبصرہ کرنے سے انکار کردیا ہے۔ میک کینزی اور 17 شریک ملزمان جمعہ کو ساحلی شہر ممباسا کی عدالت میں پیش ہوئے ہیں۔صدارتی ترجمان حسین محمد نے کمیٹی کے اعلان کے دوران کہا کہ صدر روٹو نے مذہبی اداروں کے کام کو منظم کرنے والے کنٹرولز کا جائزہ لینے کے لیے ایک ورکنگ گروپ تشکیل دیا ہے۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے


ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…