نئی دہلی (نیوزڈیسک)پاک بھارت مذاکرات،سرتاج عزیز کے بیان پر بھارتی انتہاپسند پھر آگ بگولا،وزیر اعظم کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاک بھارت حکام کے درمیان ملاقات ہوئی تو کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب امور پر بات کی جائےگی۔بھارتی اخبارکوانٹرویو دیتے ہوئے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے واضح کیا کہ خارجہ سطح کے مذاکرات بھارت نے ملتوی کیے.مشیر خارجہ نے کہاکہ بھارت صرف دہشتگردی پرجبکہ پاکستان کشمیرسمیت تمام امورپرمذاکرات چاہتاہے.مشیر خارجہ سطح کے مذاکرات منسوخ کرنےوالے بھارت پر مشیر خارجہ نے واضح کیا کہ اگروہ دونوں وزرائے اعظم کی ملاقات چاہتا ہے تودعوت بھی خوددینا پڑےگی اور اس بات کے لیے بھی تیار رہنا ہوگا کہ پاکستان حریت رہنماﺅں سے ملاقات کاسلسلہ بھی جاری رکھے گا۔سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستانی رہنماﺅں کی حریت رہنماﺅں سے ملاقات کے معاملے پرخودبھارتی عوام اپنی حکومت کےخلاف ہیں اورنریندرمودی حکومت کی سخت گیرپالیسی پرسوال اٹھارہے ہیں۔پاک بھارت وزرائے اعظم کی ملاقات کےلئے بھارت کوپہل کرناہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اگرملاقات کی دعوت ملی توکشمیرسمیت تمام ایشوزپربات کی جائےگی مذاکرات مشروط ہوئے تونیویارک میں نواز , مودی ملاقات نہیں ہوگی۔انہوںنے کہاکہ بھارت صرف دہشت گردی پر جبکہ پاکستان کشمیر سمیت تمام امور پر مذاکرات چاہتا ہے،انہوں نے کہا کہ اگر بھارت کی جانب سے ملاقات کی دعوت ملی تو کشمیر سمیت تمام اشوز پر بات کی جائے گی،واضح رہے کہ 25 ستمبر کو اقوام متحدہ کی پائیدار ترقی کانفرنس ہوگی .جس میں دونوں ممالک کی قیادت شرکت کرےگی۔ یاد رہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر پاکستان اوربھارت دونوں ہی کے وزراعظم موجودہوں گے۔بھارتی میڈیا کے نزدیک دونوں رہنماممکنہ طورپرنیویارک کےایک ہی ہوٹل میں قیام کریں گے۔ سرتاج عزیز کے مسئلہ کشمیر کے بغیر مذاکرات سے انکار اور کشمیری رہنماﺅں سے ملاقاتیں جاری رکھنے کے بیان پر بھارتی انتہاپسند جماعتوں نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے ۔بھارتی انتہاپسند تنظیم شیو سینا کی جانب سے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیاگیا ہے کہ پاکستان کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات نہ کئے جائیں۔