اسلام آباد (نیوزڈیسک)پاکستان نے تیزی سے ترقی کی جانب گامزن خطوں مشرق وسطی،افریقہ،جنوب مشرقی ایشیا اور چین کو برآمدات میں اضافے کیلئے نئی سٹریٹجک پالیسی مرتب کر لی۔کابینہ کمیٹی برائے پیداوار و ایکسپورٹ نے ’سٹریٹجک ٹریڈ پالیسی فریم ورک‘نامی تین سالہ(2015-18) منصوبے کی منظوری دیدی۔’خلیج ٹائمز‘کی رپورٹ کے مطابق حکومت نے برآمدات بڑھانے کیلئے 35ارب ڈالر سالانہ کا ہدف مقرر کیا ہے جس کا مطلب ہے اگلے تین کے اندر ملکی برآمدات میں 10ارب ڈالر سالانہ کااضافہ ہو جائیگا۔ اخبار کے مطابق نتائج کے حصول کیلئے کم لاگت فنانس،سستی کارگو و فریٹ سروسز، بجلی و گیس کی مسلسل فراہمی اور حکومت اور تاجر تنظیموں کے مابین عظیم تر تعاون جیسی مراعات انتہائی ضروری ہیں۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اخبار کو بتایا کہ 2018تک برآمدات کا 35ارب ڈالر سالانہ کا ہدف حاصل کرنے کیلئے موجوہ ایکسپورٹیٹ آئٹمز کی پیداوار میں اضافے سمیت تمام اقدامات کئے جائینگے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے صنعت اور معیشت کی صلاحیت کو مد نظر رکھتے ہوئے برآمدات میں اضافے کیلئے نئی سٹریٹیجی مرتب کی ہے۔ایس ٹی ایف پی نے برآمدات کیلئے متعلقہ مارکیٹوں کی نشاندہی کی ،اس کے تحت اعلی معیارکی باسمتی چاول کی برآمدات کیلئے مشرقی وسطی،سعودی عرب،متحدہ عرب امارت اور ایران پر توجہ دی جائیگی ¾ تازہ پھلوں،سبزیوں،آلو،پیاز اور حلال گوشت کی برآمد کیلئے یو اے ای اور مشروق وسطی کی منڈیوں پر توجہ مرکوز کرنے کا منصوبہ ہے۔ہارٹیکلچر مصنوعات کی برآمدات کیلئے جنوب مشرقی ایشیا کو ہدف مقرر کیا ہے۔سیمنٹ کی برآمد کیلئے بھارت،سری لنکا،افغانستان اور افریقہ کی نشاندہی کی گئی ہے۔اس منصوبے کے تحت ہدف کے حصول کیلئے ایس ٹی ایف پی نے پاکستانی مصنوعات میں اضافے کی غرض سے ریسرچ کیلئے 20ارب روپے فراہم کر دیئے ہیں۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں