جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

رواں مالی سال کے پہلے8ماہ، گردشی قرضوں میں419 ارب روپے کا اضافہ

datetime 8  اپریل‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی) اتحادی حکومت نے رواں مالی سال کے ابتدائی آٹھ ماہ کے دوران پاور سیکٹر کے گردشی قرضوں میں 419 ارب روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جس کے بعد ٹوٹل گردشی قرضہ بڑھ کر 2.67 ٹریلین روپے ہوگیا ہے۔وزارت خزانہ اور بجلی کے ذرائع کے مطابق رواں مالی سال جولائی تا فروری تک گردشی قرضوں میں ہر ماہ اوسط 52.4 ارب روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ رواں مالی سال کے آغاز میں گردشی قرضہ 2.253 ٹریلین روپے تھے، جو اب بڑھ کر 2.67 ٹریلین روپے ہوچکا ہے۔ بجلی کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافوں کے باجود حکومت گردشی قرضوں میں اضافے کو روکنے میں ناکام رہی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ سال جون میں پاور پروڈیوسرز کا قرضہ 1.35 ٹریلین روپے سے بڑھ کر 1.8 ٹریلین روپے ہوگیا تھا، جس میں رواں مالی سال فروری کے اختتام تک 456 ارب روپے کا اضافہ ہوچکا ہے جو کہ گزشتہ کے مقابلے میں ایک تہائی زیادہ ہے۔ فیول سپلائی کرنے والوں کے واجبات میں بھی 99 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ادھر حکومت لائن لاسز اور چوری کی روک تھام کے لیے بھی موثر اقدامات کرنے سے قاصر رہی ہے، جو کہ گردشی قرضوں میں اضافے کی ایک اہم وجہ ہے۔ گردشی قرضوں میں 232 ارب روپے کا اضافہ محض لائن لاسز اور پاور ڈسٹریبوشن کمپنیز کی نا اہلی کی وجہ سے ہوا ہے، جو کہ ٹوٹل اضافے کا 55 فیصد ہے۔پاور ڈسٹریبوشن کمپنیز کیے نقصانات کی وجہ سے 59 ارب روپے اور بلوں کے واجبات کی عدم وصولی کی وجہ سے گردشی قرضوں میں 173 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔وزارت خزانہ نے قرض کو کم کرنے کیلیے گزشتے ہفتے 103 ارب روپے کی سبسڈی دی تھی۔

رواں مالی سال حکومت نے پاور سیکٹر کے لیے 570 ارب روپے کی سبسڈی رکھی تھی، جو آئی ایم ایف سے تازہ مفاہمت کے بعد بڑھا کر 905 ارب روپے کردی گئی ہے۔نظر ثانی شدہ سرکولر ڈیبٹ پلان سے پتہ چلتا ہے کہ بجلی قیمتوں اور سبسڈیز میں اضافے کے باجود رواں مالی سال کے اختتام تک گردشی قرضہ2.37 ارب روپے رہے گا۔

موضوعات:



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…