قاہرہ(نیوز ڈیسک)مصر کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ اس کی سکیورٹی فورسز نے انسداد دہشت گردی کی ایک کارروائی میں غلطی سے 12 سیاحوں کو شدت پسند سمجھ کر ہلاک کر دیا ہے۔ہلاک ہونے والے سیاحوں میں میکسیکو کے شہری بھی شامل ہیں۔میکسیکو کی حکومت نے ایک بیان میں اپنے دو شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔مصر کی وزارت دفاع کے ایک بیان مطابق یہ سیاح چار بسوں میں سوار تھے اور ملک کے مغربی ریگستانی علاقے واحات میں داخل ہو گئے تھے۔مصری حکام کے مطابق اس علاقے میں داخل ہونے پر پابندی عائد تھی۔وزارت دفاع کے مطابق اس حادثے میں کم از کم 10 د?گر افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جنھیں مقامی ہسپتال میں داخل کرا دیا گیا ہے۔ زخمی ہونے والوں میں مصری اور میکسیکو دونوں ممالک کے شہری ہیں۔وزارت کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک ٹیم قائم کر دی گئی ہے۔وزارت دفاع نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اتوار کے روز جو لوگ مارے گئے ہیں انھیں علاقے میں ’دہشت گرد عناصر سے نمٹنے کے ایک آپریشن کے تحت مارا گیا ہے۔‘خیال رہے کہ فوج کی یہ مہم عراق اور شام کے بہت سے علاقوں میں قابض شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ کی جانب سے آنے والے ایک بیان کے بعد کی گئی ہے جس میں اس گروہ نے لیبیا کی سرحد سے متصل مصر کے اس علاقے میں اپنی موجودگی کا دعویٰ کیا تھا۔یہ علاقہ سیاحوں کی دلچسپیوں کا مرکز رہا ہے لیکن اس کے ساتھ اسے شدت پسندوں کے چھپنے کی جگہ بھی سمجھا جاتا رہا ہے۔