کراچی (نیوز ڈیسک)کیڑے مار ادویات کی قیمتوں میں اضافے سے اخراجات بڑھ گئے ، کسانوں کا حکومت سے دوبارہ کم سے کم امدادی قیمت کے تعین کا مطالبہ کراچی ملک سے سالانہ 2 ارب ڈالر مالیت کا چاول برآمد ہوتا ہے لیکن بین الاقوامی مارکیٹ میں چاول کی گرتی ہوئی قیمتوں کے باعث کاشت کار اور برآمد کنندگان دونوں ہی پریشان ہیں۔ابراہیم علی ضلع ٹھٹھہ کا کاشت کار جنہوں نے رواں سیزن میں ڈیڑھ سو ایکٹر رقبے پر دھان کاشت کی فصل تیار ہونے کی خوشی سے زیادہ انہیں پریشانی ہے فصل کے عوض ملنے والے کم معاوضے کی۔کھاد ، کیڑے مار ادویات اور بجلی کے نرخوں میں اضافے کے سبب اخراجات بڑھ گئے ہیں لیکن اس کے برعکس گزشتہ سیزن کے مقابلے چاول کے دام 25 فیصد گرگئے۔دوسری جانب گزشتہ سال کے مقابلے جولائی 2015 میں چاول کی برآمدی مالیت میں 27 فی صد کی کمی آئی ہے۔کاشت کاروں کا کہنا ہے کہ حکومت گندم کی طرح چاول کی بھی کم سے کم امدادی قیمت کا تعین کرنے کے ساتھ اس کی سرکاری خریداری کا سالانہ ہدف مقرر کرے۔چاول کے برآمدکنندگان کو بین الاقوامی مارکیٹ میں مناسب قیمت نہ ملی تو آنے والے دنوں میں ملک میں چاول کے کاشت کاروں اور برآمدکنندگان کو بحران کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے