جمعہ‬‮ ، 21 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

ٹی ٹونٹی ورلڈکپ 2024 امریکہ، ویسٹ انڈیز سے منتقل نہیں کیا جارہا، آئی سی سی

datetime 10  جون‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دبئی ( این این آئی) انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) اور انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے تردید کی ہے کہ ٹی ٹونٹی ورلڈکپ 2024ء امریکہ اور ویسٹ انڈیز سے منتقل کرنے کے بارے میں نہیں سوچا جارہا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ دنوں امریکی کرکٹ بورڈ کی جانب سے غیر یقینی صورتحال کے نتیجے میں انگلینڈ، آئرلینڈ اور اسکاٹ لینڈ کو ٹی ٹونٹی ورلڈکپ 2024ء کی میزبانی دینے کے حوالے سے خبریں گردش کررہیں تھی۔

انگلینڈ کرکٹ بورڈ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ٹی ٹونٹی ورلڈکپ کو امریکہ اور ویسٹ انڈیز سے منتقل کرنے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں، چونکہ اعلان آئی سی سی نے کیا ہے تو اسے حتمی فیصلہ سمجھنا چاہیے۔دوسری جانب آئی سی سی نے تصدیق کی ہے کہ امریکہ اور ویسٹ انڈیز ٹی ٹونٹی ورلڈکپ 2024ء کے میزبان رہیں گے جبکہ پاکستان میں 2025ء کی چیمپئنز ٹرافی کے حوالے سے صورتحال غیر واضح ہے۔آئی سی سی ٹی ٹونٹی ورلڈکپ 2024ء میں 20 ممالک شریک ہوں گے جن کے درمیان 55 مقابلے کھیلے جائیں گے، حکام کا کہنا ہے کہ ایونٹ کی منصوبہ بندی شروع ہوچکی ہے اور مقام کا معائنہ مکمل کیا جاچکا ہے۔واضح رہے کہ بھارتی میڈیا نے خبر چلائی تھی کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی)2025کا ٹورنامنٹ پاکستان سے ویسٹ انڈیز اور امریکہ منتقل کیا جاسکتا ہے جبکہ سال 2024 کا ٹی ٹونٹی ورلڈکپ اسکاٹ لینڈ اور آئرلینڈ منتقل کیے جانے کا امکان ہے۔رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ 2024ء کے ٹی ٹونٹی ورلڈکپ کے بجائے امریکہ اور ویسٹ انڈیز مشترکہ طور پر 2025ء کی چیمپئنز ٹرافی کو ہوسٹ کرسکتے ہیں جبکہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو وینیو تبدیلی پر بھاری معاوضہ دیا جائے گا۔

حکام کی جانب سے بات چیت ابتدائی مراحل میں ہے جبکہ آئی سی سی کے اگلے میڈیا حقوق کے لیے براڈکاسٹر بھی اس تجویز سے متفق ہیں، اگر معاملات آسانی سے آگے بڑھتے ہیں تو تبدیلیاں لاگو ہو سکتی ہیں۔رپورٹس میں بتایا گیا کہ چیمپیئنز ٹرافی کو ویسٹ انڈیز اور امریکا منتقل کرنے سے دونوں ممالک کو میزبانی کیلئے ضروری انفراسٹرکچر تیار کرنے کا اضافی وقت مل جائے گا۔خیال رہے کہ آئی سی سی نے چیمپئنز ٹرافی 2025ء کی میزبانی پاکستان دے رکھی ہے جبکہ 1996ء کے بعد سے کسی عالمی ایونٹ کا انعقاد پاکستان میں نہیں ہوسکا ہے۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے


ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…