جب تحریک عدم اعتماد پیش ہو گئی تو جنرل باجوہ نے پی ڈی ایم میں شامل 13 جماعتوں کے رہنماؤں کو بلایا اور کہا کہ تحریک واپس لے لیں مگر آگے سے انہیں کیا جواب ملا؟حامد میر کے تہلکہ خیز انکشافات

3  دسمبر‬‮  2022

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے حامد میر نے کہا کہ جنرل قمر باجوہ کو آخر تک یقین رہا کہ تحریک عدم اعتماد نہیں آئے گی اور انہوں نے عمران خان کو بھی یہی بتایا تھا۔ جنرل باجوہ کو تحریک عدم اعتماد کے بارے میں گمراہ کیا گیا تھا۔ جنرل باجوہ جن چینل کے ذریعے پی ڈی ایم کے ساتھ بات چیت کر رہے تھے اس چینل کو پی ڈی ایم والے غلط بتا رہے

تھے کہ تحریک عدم اعتماد نہیں لا رہے کیونکہ ہمارے پاس بندے ہی پورے نہیں ہیں۔ اس وقت کی اپوزیشن اور موجودہ حکومتی اتحاد میں شامل سیاست دان جان بوجھ کر جنرل باجوہ کو گمراہ کر رہے تھے اور اسی وجہ سے باجوہ صاحب آخر تک غلط فہمی میں رہے۔حامد میر نے مزید کہا  کہ جس دن شہباز شریف، آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرنس کرکے یہ فیصلہ سنایا کہ ہم تحریک عدم اعتماد لے کر آ رہے ہیں اس کے بعد افراتفری پیدا ہو گئی کہ یہ کیسے ہو سکتا ہے، اہم اداروں کے بہت سارے لوگوں کے تبادلے کر دیے گئے کہ تم نے ہمیں اس بارے میں بتایا کیوں نہیں۔ پی ڈی ایم کا یہ بہت خفیہ اور کامیاب آپریشن تھا۔تحریک عدم اعتماد جب پیش ہو گئی تو جنرل باجوہ کو یہ مشکل پیش آئی کہ تب تک فوج تین کور کمانڈرز کانفرنسوں میں بحث مباحثے کے بعد اصولی فیصلہ کر چکی تھی کہ وہ سیاست میں مداخلت نہیں کرے گی۔پرویز الہیٰ نے جس طرح شہباز شریف کے ساتھ کمٹ منٹ کر لی تھی تو یہ بھی جنرل باجوہ کے لیے بہت بڑا سرپرائز تھا۔

انہیں لگ رہا تھا کہ نواز شریف اور شہباز شریف پرویز الہیٰ کو کبھی قبول نہیں کریں گے مگر ان کا اندازہ یہاں بھی غلط ہو گیا۔ پھر انہوں نے پرویز الہیٰ کو مونس الہیٰ کے ذریعے پیغام بھیج کر کہا کہ عمران خان کا ساتھ دیں۔ جب تحریک عدم اعتماد پیش ہو گئی تو جنرل باجوہ نے پی ڈی ایم میں شامل 13 جماعتوں کے رہنماؤں کو ملاقات کے لیے بلایا اور ان سے کہا کہ تحریک واپس لے لیں مگر سبھی نے انکار کر دیا۔ اس ملاقات میں ڈی جی آئی ایس آئی ندیم انجم بھی ان کے ہمراہ تھے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…