طالبان کی قید میں اسلام قبول کرنے والے آسٹریلوی پروفیسرنے افغانستان پہنچ کر بڑا اعلان کردیا

13  اگست‬‮  2022

کابل (آن لائن) طالبان کی قید میں اسلام قبول کرنے والے آسٹریلوی پروفیسر ٹموتھی ویکس افغانستان میں امارت اسلامیہ کی حکومت کے قیام کا ایک سال مکمل ہونے کی خوشی میں کابل پہنچ گئے اور طالبان حکومت کو اپنی حمایت کا یقین دلایا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق آسٹریلوی پروفیسر ٹموتھی ویکس کو 2016 میں امریکی ساتھی سمیت یونیورسٹی کے قریب سے طالبان نے اغوا کرلیا تھا اور تین سال تک یرغمال بنائے رکھا۔اپنے تین رہنماو ں کی رہائی کے بدلے طالبان نے دونوں پروفیسرز کو رہا کردیا تاہم اس وقت ٹموتھی ویکس اسلام قبول کرچکے تھے اور خود کو جبرائیل عمر کہلانا پسند کرتے تھے۔ رہائی کے بعد وہ کئی مواقعوں پر طالبان کی حمایت کرتے آئے ہیں۔قطر میں ہونے والے امریکا اور طالبان کے درمیان امن مذاکرات کے دوران بھی ٹموتھی ویکس نے طالبان رہنماو ں سے ملاقات کی تھی اور جب طالبان 15 اگست 2021 کو افغانستان میں اپنی حکومت قائم کرنے میں کامیاب ہوگئے تو آسٹریلوی پروفیسر نے مبارک باد بھی دی تھی۔طالبان کی قید میں اسلام قبول کرنے والے جبرائیل عمر جب کابل ایئرپورٹ پر اترے تو ان کے چہرے پر سفید داڑھی سجی تھی، وہ سفید قمیص شلوار زیب تن کیے ہوئے تھے اور قندھاری پگڑی باندھی ہوئی تھی۔صحافیوں سے گفتگو میں پروفیسر جبرائیل عمر نے بتایا کہ اپنے سفر کا دوسرا حصہ مکمل کرنے اور اس سرزمین پر طالبان حکومت کے قیام کے ایک سال مکمل ہونے کی خوشی منانے افغانستان آیا ہوں۔رواں برس کے آغاز پر آسٹریلوی پروفیسر نے ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ آسٹریلیا میں مقیم سابق افغان پارلیمنٹیرین سونا بارکزئی کے ساتھ مل کر افغان عوام کی بہبود کے لیے ایک رفاحی ادارہ قائم کرنے کے منصوبے پر کام کر رہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…