پاور سیکٹر کا گردشی قرض 2 ہزار 280 ارب روپے تک پہنچ گیا، ملک میں اووربلنگ کا بھی اعتراف

20  ستمبر‬‮  2021

اسلام آباد (این این آئی)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پاور کے اجلاس میں پاور ڈویژن حکام نے ملک میں اووربلنگ کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ عیدالاضحی اور عاشورہ کی چھٹیوں کے بعد جزوی اوور بلنگ ہوئی ہے،جب تک مینوئل طریقے سے میٹر ریڈنگ ہو گی یہ امکان رہیگاجبکہ کمیٹی کو بتایا گیا ہے کہ پاور سیکٹر کا گردشی قرض 2ہزار 280 ارب روپے ہے،

آئی پی پیز کے 1300ارب روپے کے بقایا ہیں،فروری میں ایک روپیہ 95 پیسے فی یونٹ بجلی مہنگی کی گئی،3 روپے 34 پیسے میں سے ایک روپیہ 39 پیسے صارفین کو منتقل نہیں ہوئے،یہ ایک روپیہ 39 پیسے کب صارفین کو منتقل کرنے ہیں یہ سیاسی فیصلہ ہے۔پیر کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پاور کا اجلاس چوہدری سالک حسین کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ کمیٹی کے ایجنڈے میں گردشی قرضے سمیت آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات پر بریفنگ اور کراچی کے حلقہ این اے 238 میں لوڈ شیڈنگ کا معاملہ شامل تھا۔ اجلاس میں سیکرٹری پاور علی رضا بھٹہ، ممبر نیپرا سندھ رفیق شیخ، کے الیکٹرک و آئیسکو حکام،کے الیکٹرک اور اور بجلی تقسیم کار کمپنیوں نے شرکت کی۔ رکن قومی اسمبلی آغا رفیع اللہ نے کہا کہ کراچی کے حلقہ این اے 238 میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے،صارفین کو اضافی یونٹس چارج کئے جا رہے ہیں،اضافی یونٹ ڈال کر صارف کی سلیب بدل جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں نیپرا بھی ملا ہواہے۔وائس چیئرمین نیپرا رفیق شیخ نے بتایا کہ نیپرا نے صارفین کی شکایات پر فورا کمیٹی بنائی،اس وقت معاملے کی تحقیقات جاری ہیں،رپورٹ کی روشنی میں کے الیکٹرک کے خلاف کارروائی کریں گے۔ایڈیشنل سیکرٹری پاور وسیم مختار نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ جولائی 2018 سے اب تک بجلی 4.72 روہے فی یونٹ مہنگی ہوئی ہے،

اگست 2018 میں بجلی کہ اوسط قیمت 11.72 روپے فی یونٹ تھی،اس وقت بجلی کی اوسط فی یونٹ قیمت 16 روپے 44 پیسے فی یونٹ ہے۔پاور ڈویژن حکام نے اجلاس میں ملک میں اووربلنگ کا اعتراف کیا۔ ایم ڈی پیپکو نے بتایا کہ عیدالاضحی اور عاشورہ کی چھٹیوں کے بعد جزوی اوور بلنگ ہوئی ہے،جب تک مینوئل طریقے سے

میٹر ریڈنگ ہو گی یہ امکان رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ آٹو میٹک ریڈنگ کا سسٹم لانے کیلئے خطیر سرمایہ کاری درکار ہے۔رکن کمیٹی آغا رفیع اللہ نے کہا کہ وصول کردہ اضافی پیسے صارفین کو کون واپس کریگا؟ ایڈیشنل سیکرٹری پاور نے بتایا کہ پاور سیکٹر کا گردشی قرض 2ہزار 280 ارب روپے ہے، آئی پی پیز کے 1300ارب

روپے کے بقایا ہیں،فروری میں ایک روپیہ 95 پیسے فی یونٹ بجلی مہنگی کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ 3 روپے 34 پیسے میں سے ایک روپیہ 39 پیسے صارفین کو منتقل نہیں ہوئے،یہ ایک روپیہ 39 پیسے کب صارفین کو منتقل کرنے ہیں، سیاسی فیصلہ ہے۔ چیئرمین کمیٹی سالک حسین نے کہا کہ آئی پی پیز سے ٹیرف میں رعایت لیں، آئی پی پیز بہت دھوکہ دے چکی ہیں

پوری دنیا کو پتہ ہے۔حکام نے بتایا کہ گردشی قرضہ کم کرنے کے حوالے سے اقدامات کئے جا رہے ہیں،کوشش ہے سرکلر ڈیٹ کا بہاؤ کم کیا جائے۔حکام پاور ڈویژن نے بتایا کہ پچھلے سال سے جولائی میں گردشی قرضے کا بہاؤ 57 ارب روپے تھا،اس سال جولائی میں گردشی قرضے کا بہاو 44 ارب رہا ہے،اربوں روپے کپیسٹی چارجز ادا کریں گے تو سرمایہ کاری کیسے ہو گی؟،ماضی میں کے غلط معاہدے ہمیں وراثت میں ملے ہیں،ان معاہدوں کا ذمہ دار نہ میں ہوں نہ کمیٹییہ بھی نہیں کر سکتے کہ ہم آئی پی پیز کو پیسے نہیں دیں گے۔

موضوعات:



کالم



آئوٹ آف دی باکس


کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…