زونگ4جی نے شوکت خانم پشاور کے مریضوں کے چہروں پر خوشیوں کے رنگ بکھیرے

17  جنوری‬‮  2020

اسلام آباد (پریس ریلیز)پاکستان کے معروف ٹیلی مواصلات کے نیٹ ورک ، زونگ 4 جی کے ’نئی امید‘ کے رضاکاروں نے شوکت خانم میموریل ٹرسٹ ،پشاور میںکینسر میں مبتلا بچوں اور بوڑھوں کے ساتھ ایک دن گزارا۔امید نو کی جہت جگانے اور کینسر جیسی موزی مرض کے درد کی شدت کو کم کرنے کیلئے نئی امید کے رضاکاروں نے مریضوں کی دل جوئی کیلئے مختلف امور انجام دیے۔

نئی امید کے رضاکاروں نے مریضوں کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیرنے اور شدت غم کے احساس کو کم کرنے کیلئے ہسپتال کے مختلف وارڈوں کا دورہ کیا۔ رضاکاروں نے بچوں کو مختلف تحائف دے کر انہیں تو حیران ہی کر دیا اورمسکراہٹوں کے تبادلے نے تو جیسے بچوں کی روح کو نئی جلا بخشی۔ہسپتال کے دورہ کے دوران رضاکاروں نے فاخر آفریدی (کینسر کا مریض بچہ ) جس نے 29دسمبر2015کو شوکت خانم پشاور کا افتتاح کیا کے ساتھ بھی کچھ وقت گذاراجس کا کہ شوکت خانم لاہور میں کامیاب علاج کیا گیا۔ زونگ4جی نے ہمیشہ سے بچوں اور بزرگوں جو مختلف موزی بیماریوں کا شکار ہیں کے چہروں پر ہمیشہ خوشیاں بکھیریں۔ کمپنی نے ملک بھر میں مختلف ہسپتالوں بشمول پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز، شوکت خانم میموریل ٹرسٹ لاہور، اور کئی ایک دوسرے ہسپتالوں میں مختلف activitiesسے مریضوں کی دل جوئی کی اور ان کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیرنے کی کو شش کی۔سماجی خدمات کو زونگ 4جی نے اپنی پہچان کی بڑی وجہ بنایا ہے۔ ہماری انسان دوست کوششوں کا مقصد جامع معاشرے کی تشکیل ہے

اور اپنے ہونے کے مقصد کو پورا کرنا ہے۔ہم صدق دل سے اپنی پوری کوشش کر رہے ہیں کہ ہم دلچسپی کے شعبوں میں اپنی توجہ مرکوز کریں تا کہ معاشرے پر مثبت تبدیلی مرتب ہو سکے، یہ کہنا تھا کمپنی کے ترجمان کا۔معاشرتی ذمہ داریوں کے حوالے سے ایک ذمہ دار تنظیم کے طور پر ، زونگ 4G اپنے وسیع پیمانے پر اقدامات کے ذریعے ملک میں بامقصد اثرات مرتب کرنے کے لئے پرعزم ہے ۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…