نوازشریف کس کی مرضی سے بیرون ملک گئے ، نواز اگر نوازشریف مجرم تھے تو ان کو کیوں بھاگنے دیا ؟حکومت کے برطانوی حکومت کو خط کے بعد نیا سوالیہ نشان کھڑ ا کر دیا گیا

3  مارچ‬‮  2020

لاہور(آن لائن)چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے حکومت پر تنقید کے نشترچلاتے ہوئے کہا ہے کہ نوازشریف کو خود حکومت نے بیرون ملک بھیجا اب حکومت منافقانہ پالیسی اپنا رہی ہے ،عمران خان ڈرامہ بازیاں بند کریں اور عوام کو سچ بتائیں ،پی ٹی آئی دور میں عوام کیلئے آواز اٹھانے والی این جی اوز اورسول سوسائٹی کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ،حکومت میڈیا ، این جی اوز اور انسانی حقوق کیلئے

کام کرنیوالے اداروں کو کنٹرول کرنا چاہتی ہے ،عوام مہنگائی اور بے روزگاری کے عذاب سے گزر رہے ہیں مگر حکومت کی پالیسی صرف آئی ایم ایف سے لئے گئے قرضے اتارنا ہے ،حکومت کو آئی ایم ایف کا نہیں بلکہ عوامی نمائندہ ہونا چاہیے، پیپلزپارٹی ، اپوزیشن اور سول سوسائٹی ملکر حکومت اور آئی ایم ایف کے گٹھ جوڑ کو بے نقاب کریں گے ۔لاہور میں پریس کانفرنس گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ غیر ملکی این جی اوز جوپاکستان میں غریبوں اور انسانی حقوق کے لئے کام کررہی تھیں ان کو موجود دور حکومت میں بہت مشکلات کا سامنا ہے ، موجودہ حکومت کی کوشش ہے کہ ان این جی اوز ، سول سوسائٹی اور میڈیا کو کنٹرول کرے جو عوام کی فلاح وبہبود کیلئے کام کررہی ہیں ۔انہوںنے کہاکہ جب سول سوسائٹی ، این جی اوز اور ہم حکومتی پالیسیوں پرتنقید کرتے ہیں تو ہم پر بغاوت و غداری کا لیبل لگا دیا جاتا ہے ، اگر ہم حکومتی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہیں تو وہ حکومت کی اصلاح اور عوام کی بہتری کیلئے کرتے ہیں اور ہم سول سوسائٹی کے ساتھ اپنا رشتہ پھر سے جوڑنا چاہتے ہیں ، حکومت کی جہاں ہم مدد کرسکتے ہیں وہ کرنے کو تیار ہیں مگرجہاں عوامی مفاد کیخلاف کام ہوگا وہاں ہم تنقید بھی کریں گے اور ہر سطح پر آواز اٹھائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ جو محب وطن لوگ پاکستان کی بہتری کیلئے کام کررہے ہیں ہم بھی ان لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں ، حکومت کو مختلف

عوامی رائے اور تنقید کو برداشت کرنا چاہیے ۔انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت میں پارلیمنٹ کمزور ہوئی ہے تاہم اپوزیشن پارلیمنٹ کی مضبوطی کیلئے کام کررہی ہے ۔اس وقت پاکستانی عوام کیلئے سب سے بڑا مسئلہ معیشت ، مہنگائی اور بے روز گاری ہے جس سے نجات دلانے کے لئے پیپلزپارٹی اپنی جدوجہد جاری رکھے گی اور پی ٹی آئی حکومت کے ظالمانہ اقدامات و پالیسیوں کو بے نقاب کرے گی ،

سول سوسائٹی بھی پی ٹی آئی حکومت اور آئی ایم ایف کے گٹھ جوڑ کو بے نقاب کرے اور اس مہنگائی ، بے روزگاری اور قرضوں کی بھرمار کیخلاف آواز اٹھائے کیونکہ پاکستانی عوام مہنگائی کے عذاب سے گزر رہے ہیں ، سول سوسائٹی ان ملازمین کیلئے آواز بلند کرے جن کو پنشن اور تنخواہیں نہیں دی جارہیں ، جن کی تنخواہیں مہنگائی کے حساب سے نہیں بڑھائی جارہیں ، جو بے روزگار ہیں۔

انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی سول سوسائٹی کیساتھ ملکر عوام کے حقوق ، ریلیف اور خوشحالی کیلئے جنگ لڑ رہی ہے اور ہم اس میں ضرور کامیاب ہوںگے ، ہم حکومت کو مجبور کردینگے کہ وہ عوام کی مرضی کی معیشت اور ریاست چلائے ۔ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ پاکستانی عوام کے مسائل کو اٹھایا ہے جب نوازشریف کی حکومت تھی اور وہ بھی کوئی غلط کام کرتی تھی تو

اس کیخلاف بھی مضبوط آواز اٹھائی اور اس پر بھی خوب تنقید کی ، میاں نوازشریف جب اپنے دور میں پارلیمنٹ کو اہمیت نہیں دی تو تب بھی ہم نے آواز بلند کی مگراب نوازشریف کی حکومت نہیں بلکہ وہ اپوزیشن میں ہیں اور ایسے میں ہمیں نوازشریف کی مخالفت کا کوئی فائدہ نہیں اور نہ ہی ہمارا یہ حق بنتا ہے کہ ہم ان کیخلاف جائیں۔چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ حکومت نے خود نوازشریف کو بیرون

ملک بھیجا اب منافقت کررہی ہے ، عمران خان جھوٹ بول رہے ہیں ، عمران خان قوم کو سچ بتائیں کہ انہوں نے خود نوازشریف کو باہر بھیجا ، اگر نوازشریف مجرم تھے تو ان کو کیوں بھاگنے دیا ، اب حکومت یہ ڈرامہ بازیاں نہ کرے کہ ہم ان کو ڈی پورٹ کرا رہے ہیں ، عوام باشعور ہیں اور وہ سب جانتے ہیں کہ عمران خان جھوٹ بولتے ہیں اور ہر اپنی بات سے یوٹرن لیتے ہیں۔ بلکہ اس وقت پی ٹی آئی کی حکومت ہے

جو معیشت کو تباہ کررہی ہے اس کیخلاف تمام اپوزیشن جماعتوں کو ملکر اپنا ٹھوس کرداراداکرنا ہوگا جہاں حکومت کی غلطی ہو گی ہم اس کیخلاف جائیں گے ، حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کو بے نقاب کریں گے ۔انہوں نے کہاکہ ہرجماعت کی اپنی پالیسیاں ہوتی ہیں ن لیگ کی اپنی معاشی پالیسی اور پیپلزپارٹی کی اپنی پالیسیاں ہوتی ہیں مگر پی ٹی آئی کی کوئی معاشی پالیسی نہیں ہے اس وقت بے روزگاری ،

غربت اور مہنگائی عروج پر ہے اور ہر جماعت کو اس کیخلاف آواز اٹھانے کا حق رکھتی ہے ۔ایک اور سوال پر انہوں نے کہاکہ مشرف دور کے بعد جب پیپلزپارٹی حکومت میں آئی تو اس وقت معیشت تباہ حال تھی ، گیس ، بجلی اور چینی سمیت ہر طرح کے بحران ہی بحران تھے اس لئے ہمیں آئی ایم ایف کے پاس مجبوری کی حالت میں جانا پڑا مگر پی ٹی آئی حکومت نے تو قرضے نہ لینے اور آئی ایم ایف کے پاس نہ

جانے کے وعدے کیے تھے مگر اب اس نے ڈیڑھ سال میں تاریخی قرضے لئے جو پچھلے ستر سالوںمیں نہیں لئے گئے ۔ایک اور سوال پر بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ خود حکومتی ادارے بھی یہ کہہ رہے ہیں کہ موجودہ حکومت میں مہنگائی میں بڑی تیزی سے اضافہ ہوا اور ملکی تاریخ کا یہ ریکارڈ اضافہ ہے ۔بے شک موڈیز اور دیگر بین الاقوامی ادارے جو مرضی کہتے رہیں مگر پاکستان کے عوام ، لاہور، کراچی

، پشاور ، کوئٹہ کے عوام کیا کہہ رہے ہیں یہ بھی ہمیں دیکھنا ہوگا ، لوگ مہنگائی اور بے روزگاری سے تنگ آچکے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت کو آئی ایم ایف کا نہیں بلکہ عوام کی نمائندگی کرنی چاہیے ، عوام کو ریلیف دینا چاہیے ، چیزیں سستی کرنی چاہئیں ، روٹی ، کپڑا اور مکان دینا چاہیے ۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…